یوپی میں احتجاج کے بعد بجلی کنکشن کے داموں میں اضافے کا فیصلہ موخر

اتر پردیش الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے کنزیومر کونسل کی مخالفت کے بعد نئے کنکشن کے داموں میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ کرنے کی تجویز کو ملتوی کر دیا ہے

بجلی، تصویر آئی اے این ایس
بجلی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: یوپی میں لوگوں کو بجلی کے حوالے سے کچھ راحت کی خبر ہے۔ اتر پردیش الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن نے کنزیومر کونسل کی مخالفت کے بعد نئے کنکشن کے داموں میں 15 سے 20 فیصد تک اضافہ کرنے کی تجویز کو ملتوی کر دیا ہے۔ کمیشن کے چیئرمین آر پی سنگھ نے پاور کارپوریشن سے ایک نظر ثانی شدہ تجویز پیش کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنکشن کی قیمت عام لوگوں اور چھوٹے گھریلو صارفین کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب ہونی چاہئے۔

رپورٹ کے مطابق اگر تجویز منظور ہو جاتی ہے تو تخمینہ کی بنیاد پر محکمہ بجلی سے نیا کنکشن لینا اور ٹرانسفارمر، پول، میٹر لگوانا 15 سے 20 فیصد مہنگا ہو جاتا۔ پاور کارپوریشن کی نئے کنکشن کی لاگت میں 3 سال سے اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 2019 میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔


خیال رہے کہ اس وقت محکمہ بجلی کی جانب سے فراہم کردہ اشیائے صرف میں 25 کے وی اے ٹرانسفارمر کی قیمت 56780 روپے ہے، جسے بڑھا کر 59364 روپے کرنے کی تجویز تھی۔ 63 کے وی اے ٹرانسفارمر کی قیمت 104596 روپے سے بڑھا کر 113162 روپے کرنے کی تجویز تھی۔ تاہم، سنگل فیز پری پیڈ میٹر اور تھری فیز پری پیڈ میٹر کے داموں میں اضافے کی کوئی تجویز نہیں تھی۔

سنگل فیز پری پیڈ میٹر کے دام 6016 روپے اور تھری فیز کی قیمت 11341 روپے ہے۔ سنگل فیز الیکٹرانک میٹر کی قیمت 872 روپے سے بڑھا کر 1070 روپے اور تھری فیز الیکٹرانک میٹر کی قیمت 2921 روپے سے کم کر کے 2017 روپے کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔ اس کے ساتھ لیبر اوور ہیڈ چارج رورل (2 کلو واٹ) کی شرح 150 روپے سے بڑھا کر 178 روپے اور پانچ کلو واٹ سے کم کے لیے یہ چارج 398 روپے سے بڑھا کر 455 روپے کرنے کی تیاری تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔