قرض میں ڈوبی مدھیہ پردیش حکومت جائیدادیں بیچنے کی تیاری کر رہی! جیتو پٹواری

مدھیہ پردیش پر مسلسل بڑھتے قرض کے درمیان کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے بدھ کو کہا کہ ریاستی حکومت جائیدادوں کو بیچنے اور کرایہ پر دینے کی تیاری کر رہی ہے

<div class="paragraphs"><p>جیتو پٹواری / آئی اے این ایس</p></div>

جیتو پٹواری / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بھوپال: مدھیہ پردیش پر مسلسل بڑھتے قرض کے درمیان کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری نے بدھ کو کہا کہ ریاستی حکومت جائیدادوں کو بیچنے اور کرایہ پر دینے کی تیاری کر رہی ہے۔

کانگریس کے ریاستی صدر پٹواری نے ایکس پر لکھا، ’’ایک چونکا دینے والی معلومات سامنے آ رہی ہیں۔ 3 لاکھ 73 ہزار کروڑ روپے کی مقروض مدھیہ پردیش حکومت ریاست کی دیگر ریاستوں میں موجود ریاستی حکومت کے مختلف محکموں کی جائیدادیں بیچنے اور کرایہ پر دینے کی تیاری کر رہی ہے۔ محکمہ خزانہ نے بھی تمام محکموں کو خط لکھ کر پوچھا ہے کہ کس ریاست میں کتنی جائیداد کس شکل میں ہے، اس کی قیمت کیا ہے اور اگر کسی جائیداد کا عدالت میں کیس چل رہا ہے، کسی طرح کا تنازعہ ہے تو اس کی بھی اطلاع دی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلی موہن یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی کی روایت پر عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔ قرض لینے کے بعد قرض آنا بند ہوا تو ریاست کی جائیداد بیچنے کا آپشن تلاش کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ اس مشق کا مقصد مدھیہ پردیش سے باہر واقع مختلف محکموں کی جائیدادوں کا ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے، تاکہ انہیں بیچ کر یا کرایہ پر دے کر فنڈ اکٹھا کیا جا سکے۔ جائیداد کی موجودہ شکل کے ساتھ اس کی قیمت کے بارے میں بھی معلومات مانگی گئی ہیں۔


کانگریس کے ریاستی صدر نے وزیر اعلیٰ کے اقتصادی مشیروں پر سوالات اٹھائے اور اپنی جائیداد بچانے کی کوشش کرنے پر وزیر اعلیٰ پر براہ راست حملہ بھی کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مدھیہ پردیش حکومت جو معاشی انارکی کے گہرے اور سنگین دور میں پھنسی ہوئی ہے، ریاست کے عوام کو سرکاری خزانے کی حقیقت بتائے۔ پچھلے 20 سالوں میں لیے گئے قرضوں کی حیثیت اور واجبات کا بھی انکشاف کریں۔ اس کے ساتھ وائٹ پیپر جاری کیا جائے۔

کانگریس کے ریاستی صدر پٹواری نے یہ الزامات ایسے وقت لگائے ہیں جب ریاستی حکومت آئندہ بجٹ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد جولائی میں اسمبلی کا اجلاس ہوگا اور اس دوران ریاستی حکومت بجٹ پیش کرے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔