تحریک مراعات شکنی: ارنب گوسوامی فرقہ پرستی کو فروغ دینے میں ملوث، ابو عاصم اعظمی

مہاراشٹر ایوان اسمبلی میں پیش مراعات شکنی نوٹس کی حمایت کرتے ہوئے مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ریپبلک ٹی وی چینل کے سر براہ و ایڈیٹر ارنب گوسوامی پر جم کر تنقید کی

ویڈیو گریب
ویڈیو گریب
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹر ایوان اسمبلی میں پیش مراعات شکنی نوٹس کی حمایت کرتے ہوئے مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ریپبلک ٹی وی چینل کے سر براہ و ایڈیٹر ارنب گوسوامی پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ ارنب گوسوامی ہمارے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے خلاف توہین آمیز کلمات ادا کرتا ہے اسی چینل پر تبلیغی جماعت کو کورونا جماعت قرار دیا گیا تھا لیکن ہائیکورٹ نے اپنے مشاہدہ اور فیصلہ میں یہ واضح کیا ہے کہ تبلیغی جماعت کو بلی کا بکرا بنایا گیا تھا جو بھی مہاراشٹر کی توہین کرے گا اسے مہاراشٹر میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

انہوں نے اسی کے ساتھ فلم اداکارہ کنگنا رناوت پر بھی سخت الفاظ میں تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں نے فلم انڈسٹری میں سے اسلامی وجود کو ختم کر دیا، اسے شرم آنی چاہئے۔ وہ کیا جانتی ہے اسلام کے تعلق سے! اسے اسلام سے متعلق اس قسم کی باتیں کر نے کا کوئی حق نہیں ہے۔ فلم انڈسٹری سے اسلام کا کیا تعلق ہے!


ابو عاصم نے کہا کہ اگر وہ یہ کہتی کہ میں نے خان برداران کا دبدبہ ختم کیا ہے تو وہ الگ ہے مگر انہوں نے کہا کہ جو اس ممبئی شہر میں روزی روٹی کماتے ہیں اور اب وہی لوگ سرکار اور مہاراشٹر کے خلاف توہین آمیز بیان دے رہے ہیں ایسے لوگوں کو ریاست میں رہنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

کنگنا رناوت اور ارنب گوسوامی کے خلاف ایوان اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ ارنب کی جگہ جیل میں ہے کیونکہ وہ فرقہ پرستی کو فروغ دے رہا ہے جس تبلیغی جماعت کو اس نے کورونا جماعت قرار دیا اسی تبلیغی جماعت کو بے قصور قرار دیا گیا ہے عدالت نے یہ تسلیم کیا ہے کہ اسے بلی کا بکرا بنایا گیا تھا، اس لئے ایسے چینلوں کے خلاف کارروائی ضروری ہے جو جھوٹ پھیلاتے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ارنب گوسوامی کی بدزبانی اور وزیر اعلی کے خلاف توہین آمیز کلمات کو ہم قطعی برداشت نہیں کریں گے اس لئے اس پر کارروائی کی جائے۔ اپوزیشن نے اس معاملہ میں ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع کر تے ہوئے شور شرابہ بھی کیا لیکن مراعات شکنی نوٹس کو کمیٹی کے روبرو کارروائی کے لئے بھیجے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


    Published: 09 Sep 2020, 9:13 AM