لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث، راہل گاندھی نے پوچھا- ’وزیر اعظم مودی کا اڈانی سے کیا رشتہ ہے؟‘

لوک سبھا میں صدر کے خلاب پر شکریہ کی تحریک کے دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے تقریر کی۔ انہوں نے پوچھا کہ وزیر اعطم مودی سے اڈانی کا کیا رشتہ ہے؟

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: لوک سبھا میں صدر کے خطاب پر بحث کے دوران کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ پچھلے چار مہینوں میں ہم نے کنیا کماری سے کشمیر تک بھارت جوڑو یاترا کی۔ اس دوران ہم تقریباً 3600 کلومیٹر پیدل چلے۔ اس سفر میں ہمیں بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ لوگوں کی آواز، ہندوستان کی آواز کو دل کی گہرائیوں سے سننے کا موقع ملا۔ یاترا کے آغاز میں میں نے سوچا کہ 3500 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا ہے، یہ مشکل ہے لیکن یہ کیا جا سکتا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا ’’آپ بھی سیاست دان ہیں، ہم بھی سیاست دان ہیں۔ عموماً آج کی سیاست میں جو ہماری پرانی روایت تھی، ہم اور آپ بھی شاید بھول گئے ہیں یا ہم اس پر عمل نہیں کرتے۔ میں بھی اس میں شامل تھا، آپ بھی اس میں شامل ہیں۔ ہم میں سے کچھ گاڑی میں جاتے ہیں، کچھ ہوائی جہاز میں جاتے ہیں۔ کوئی ہیلی کاپٹر میں جاتا ہے لیکن کم چلتے ہیں۔ جب کوئی 400 کلومیٹر پیدل چلتا ہے تو جسم پر دباؤ پڑتا ہے۔ درد ہوتا ہے، مشکل آتی ہے۔ شروع شروع میں ہم چلتے ہوئے لوگوں کی آوازیں سن رہے تھے لیکن ہمارے دل میں یہ بھی تھا کہ ہم بھی اپنی بات رکھیں۔


کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا ’’پد یاترا کے دوران لوگ ہمارے پاس آتے تھے اور کہتے تھے کہ میں بے روزگار ہوں اور ہم نے سوچا کہ بتائیں کہ آپ کیوں بے روزگار ہیں، ہم اس میں اپوزیشن کا کردار ادا کرتے تھے، آپ کی برائی بھی کر لیتے تھے۔ تھوڑی دیر چلنے کے بعد ایک تبدیلی آئی۔ جو ہماری آواز تھی، جو ہماری خواہش تھی بولنے کی، کہ بے روزگاری اس لئے ہے، مہنگائی اس لئے ہے، وہ بالکل بند ہو گئی۔ ہم نے ہزاروں لوگوں سے بات کی۔ بچوں، بزرگوں سے، خواتین سے ماوؤں سے۔ میں یہ کھل کر کہہ سکتا ہوں کہ میں نے ایسی بات پہلے کبھی نہیں سنی تھی۔آہستہ آہستہ 500-600 کلومیٹر چلتے ہوئے ہمیں لوگوں کی آواز گہرائی سے سنائی دینے لگی۔ ایک طرح سے یاترا ہم سے بولنے لگی۔ نوجوان آ کر کہتے کہ میں بے روزگار ہوں، ہم سوال کرتے تھے، آنے کہاں تک تعلیم حاص کی ہے، وہ کہتے تھے انجینئرنگ، ہم پوچھتے، اب کیا کرتے ہو؟

راہل گاندھی نے کہا ’’ہزاروں کسان پدایاترا میں آئے، پردھان منتری بیمہ یوجنا کے بارے میں بات کی۔ ہم پیسے بھرتے ہیں، طوفان آتا ہے، آندھیھ آتی ہے، پیسہ غائب ہو جاتا ہے۔ کسانوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری زمین چھین لی گئی، ہمیں حق نہیں ملتا۔ زمین کے حصول کا بل لاگو نہیں ہے، قبائلیوں نے کہا کہ قبائلی بل میں ہمیں جو دیا گیا تھا وہ آج چھین لیا جا رہا ہے، ہم نے بہت سی باتیں سنی ہیں۔

اڈانی معاملے پر بولتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ پی ایم کا اڈانی سے کیا رشتہ ہے؟ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے بہت سے اصول بدلے ہیں۔


راہل گاندھی نے کہا ’’آپ نے کہا کہ اگنی ویر سے ملک کو فائدہ ہوگا لیکن ملک کے نوجوان جو صبح 4 بجے فوج میں بھرتی ہونے کے لیے بھاگتے ہیں، وہ آپ سے متفق نہیں ہیں۔ نوجوانوں نے ہمیں بتایا کہ انہیں پہلے 15 سال کی سروس مل جاتی۔ ہمیں پنشن ملتی تھی اب چار سال بعد نوکری سے نکال دیا جائے گا، ہمیں کچھ نہیں ملے گا، پنشن بھی نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا، "فوج سے ریٹائرڈ سینئر افسران نے کہا کہ ہمیں لگتا ہے کہ یہ اگنی ویر اسکیم فوج کے اندر سے نہیں آئی ہے، یہ کہیں اور سے آئی ہے، فوج کے ریٹائرڈ سینئر لوگوں کے مطابق یہ آر ایس ایس کی طرف سے آئی ہے، یہ وزارت داخلہ سے آئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */