کانگریس پلینری اجلاس کا دوسرا دن: سیاسی، اقتصادی اور بین الاقوامی امور سے متعلق قراردادوں پر تبادلہ خیال متوقع

رائے پور میں جاری کانگریس کے 85 ویں پلینری اجلاس کا آج (25 فروری) دوسرا دن ہے اور اجلاس کے دوران آج سیاسی، اقتصادی اور بین الاقوامی امور پر قراردادیں پیش کی جائیں گی اور ان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>تصویر ٹوئٹر / @INCIndia</p></div>

تصویر ٹوئٹر / @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

رائے پور: چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں جاری کانگریس کے 85 ویں پلینری اجلاس کا آج (25 فروری) دوسرا دن ہے اور اجلاس کے دوران آج سیاسی، اقتصادی اور بین الاقوامی امور پر قراردادیں پیش کی جائیں گی اور ان پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ دریں اچنا، پلینری اجلاس میں شرکت کے لئے پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور پہنچ گئی ہیں۔ پرینکا گاندھی کے رائے پور پہنچنے پر ریاست کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل اور ریاستی صدر موہن مکرام نے ان کا استقبال کیا۔

اجلاس کا آغاز پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے کے افتتاحی خطاب سے ہوگا۔ اس کے بعد سبجیکٹ کمیٹی کی طرف سے رکھے گئے مسائل پر بحث ہوگی۔ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی بھی پارلیمانی پارٹی کی صدر کے طور پر اجلاس سے خطاب کریں گی۔

پارٹی جنرل سکریٹری انچارج شعبہ مواصلات جے رام رمیش نے اطلاع دی کہ کانگریس ڈر ملکارجن کھڑگے اجلاس سے صبح 10.30 بجے جبکہ سونیا گاندھی 11.30 بجے خطاب کریں گی۔ جبکہ دوپہر 12 بجے سے شام 7 بجے تک سیاسی، اقتصادی اور بین الاقوامی امور پر بحث کی جائے گی۔


سونیا گاندھی کے خطاب سے قبل آئین میں ترمیم کی قرارداد پیش کی جائے گی۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، اقلیتوں، خواتین اور 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کو مناسب نمائندگی دینے کے لیے اپنے آئین میں ترمیم کرے گی۔ پارٹی گزشتہ سال مئی میں ادے پور کے 'چنتن شیویر' میں آئی ایک قرارداد میں 26 آرٹیکلز اور 32 قواعد میں ترمیم کرکے یہ دفعات بنائے گی۔

اگر مجوزہ ترامیم مکمل اجلاس میں منظور ہو جاتی ہیں تو سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے ساتھ ساتھ پارٹی کے سابق صدور سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سی ڈبلیو سی کے تاحیات رکن بن جائیں گے۔ جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ سب سے اہم قرارداد ورکنگ کمیٹی میں ایس سی/ایس ٹی، او بی سی، اقلیتوں، خواتین اور نوجوانوں کو 50 فیصد ریزرویشن دینا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔