سال 2022 تک ہندوستان میں ہوگی ایک کروڑ ایم بی سے زائد ڈاٹا کھپت

ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کمپنیوں کے درمیان مسابقت کے سبب ڈیٹا ٹیرف میں آئی گراوٹ اور دراز علاقوں میں اسمارٹ فون کی رسائی بڑھنے سے ملک میں ڈیٹا کھپت میں تقریبا 73 فیصد کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ٹیلی کمیونیکیشن سروس فراہم کمپنیوں کے درمیان مسابقت کے سبب ڈیٹا ٹیرف میں آئی گراوٹ اور دراز علاقوں میں اسمارٹ فون کی رسائی بڑھنے سے ملک میں ڈیٹا کھپت میں تقریبا 73 فیصد کا سالانہ اضافہ ہو رہا ہے اور سال 2022 تک اس کا بڑھ کر 10 کروڑ 96 لاکھ 58 ہزار 793 ملین ایم بی تک پہنچنے کا اندازہ ہے۔ سال 2017 میں ملک کا ڈیٹا کھپت 71 لاکھ 67 ہزار 103 ملین ایم بی رہا تھا۔ واضح رہے کہ ایک ملین میں 10 لاکھ ہوتے ہیں۔

صنعتی تنظیم ایسوچیم (اے ایس ایس او سی ایچ اے ایم) اور مارکیٹوں کا مطالعہ کرنے والی ایجنسی پی ڈبلیوسی کی مشترکہ تحقیق کے مطابق سال 2017 میں ملک میں 40 فیصد فون اسمارٹ فون تھے۔ اسمارٹ فون کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ویڈیو آن ڈیمانڈ کاروبار کو سب سے زیادہ فائدہ ہو گا جس سے ڈیٹا کھپت بڑھے گی۔ملک میں انٹرنٹ صارفین بڑی تیزی سے ڈیٹا کا استعمال کر رہے ہیں ۔ سال 2013 تک ملک کے موبائل صارفین اوسطا كا لنگ خدمات کے لئے زیادہ خرچ کرتے تھے لیکن اب موبائل بل کا زیادہ تر حصہ ڈیٹا کا ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2013 میں وائس کالنگ خدمات پر اوسطا ماہانہ خرچ 214 روپے اور ڈاٹا پر خرچ 173 روپے تھا۔ سال 2016 میں وائس کالنگ پر خرچ کم ہو کر 124 روپے ہو گیا اور ڈاٹا پر خرچ بڑ ھ کر 225 فی ماہ ہو گیا ۔نوکیا موبائل براڈبینک انڈیکس 2018 کے مطابق کل ڈاٹا خر چ میں ویڈیو اسٹریمنگ کی حصہ داری 65 سے 75 فیصد تک ہے ۔

ملک میں انٹرنٹ کی رسائی بھی بڑھ رہی ہے ۔ سال 2017 میں موبائل انٹرنیٹ کی رسائی 30.2 فیصد تھی ، جس کا 2022 میں بڑھ کر 56.7 فیصد ہونے کا امکان ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کنیکٹیوٹی اور معیار موبائل انٹر نیٹ کے لئے اہم مسئلہ ہے ۔ ویڈیو کی مانگ انٹرنٹ کی کینیکٹوٹی اور معیار پر زیادہ منحصر ہے ، اسی وجہ سے ملک میں انٹرنٹ کا بنیادی ڈھانچہ، تعمیر اور اس میں بہتری لانے کے لئے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی 65 سے 70 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے اور اسی وجہ سے اس مارکیٹ کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے۔

شہری علاقوں کے مقابلے میں دیہی علاقوں میں انٹرنیٹ کی کنیکٹوٹی اور رفتار کا مسئلہ زیادہ سنگین ہے۔ انٹر نٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنوں کو مارکیٹ میں برقرار رہنے کے لئے اس وقت اس مسئلہ کا حل ڈھونڈنا ہو گا ۔ دیہی علاقوں میں کم انٹر نٹ کی کنیکٹوٹی کے باوجود چلنے والے یو ٹیوب جیسے ایپ زیادہ تیز ی سے وسعت پاتے ہیں ۔ اسمارٹ فون پرڈیٹا کا زیادہ استعمال ہوتا ہے اس لئے ویڈ یو صنعت کے لئے اس کی دستیابی ایک اہم جز ہے ۔ سال 2017 میں ملک میں کل 46.8 کروڑ اسمارٹ فون تھے۔ ان کی تعداد 12.9 فیصد کی سالانہ شرح سے بڑھ کر سال 2022 میں 85.9 کروڑ ہونے کا امکان ہے۔

اس دوران ملک میں فیچر فون، ملٹی میڈیا فون کی تعداد 2017 کے 70.1 کروڑ کے اعداد و شمار سے کم ہو کر سال 2022 میں 50.4 کروڑ ہو سکتی ہے۔

ویڈیوز صنعت کی رسائی بڑھانے کے لئے ٹیبلٹ بھی اہم جز بتاتے ہوئے اس میں کہا گیا ہے کہ سال 2017 میں اس کی رسائی 5.3 فیصد رہی جس کے 2022 تک بڑھ کر تقریبا 10 فیصد ہونے کا امکان ہے ۔ سال 2022 تک ہندوستان ویڈیو مارکیٹ 10 عالمی مارکیٹوں میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ٹیکنالوجی اور براڈبینڈ میں سرمایہ کاری، ڈیٹا ٹیرف میں کمی اور اسمارٹ فون کی بڑھتی ہوئی رسائی سے صارفین کا انٹرنیٹ سے جڑنا آسان ہو ا ہے ۔ موبائل ڈیٹا استعمال کا پسندیدہ ذریعہ بن گیا ہے۔ جس کے سبب موبائل کی حدود کو مد نظر رکھتے ہوئے کنٹنٹ بنا ئے جانے چاہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔