ڈیٹا لیک معاملہ: ریپیڈو نے اپنی غلطی کو سدھارا، ایپ میں تبدیلی کرتے ہوئے گڑبڑی کو کیا ٹھیک

اس لیک میں یوزرس اور ڈرائیورس کی معلومات والے 1800 فیڈ بیک فارم عوامی ہو گئے تھے۔ جس کی وجہ سے کئی لوگوں کے موبائل نمبر سمیت دیگر نجی جانکاریاں آن لائن دستیاب ہو گئیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ریپیڈو نے ایپ میں آئی دقت کو اب ٹھیک کرلیا ہے۔ اس کے تحت ایپ میں تبدیل کرتے ہوئے پورٹل کو نجی کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ دنوں رائیڈ سروس پرووائیڈر کے یوزرس اور ڈرائیورس کی تفصیلات آن لائن لیک ہو گئی تھی۔ ایپ میں آئی اس دقت کی وجہ سے یوزرس اور ڈرائیورس کا پورا نام، ای میل پتہ اور فون نمبر لیک ہو گئے تھے۔ ایک سیکوریٹی ریسرچر نے اس دقت کے بارے میں رپورٹ کی تھی۔ حالانکہ کمپنی نے اس مسئلہ کو اب حل کر لیا ہے۔

دراصل ریپیڈو میں آئی دقت کا پتہ سیکوریٹی ریسرچر رنگناتھن پی نے لگایا تھا۔ سیکوریٹی ریسرچر نے اپنی جانچ میں پایا کہ ایک ویب سائٹ فارم آن لائن دستیاب تھا، جس میں ریپیڈو آٹو رکشہ یوزرس اور ڈرائیورس سے فیڈ بیک جمع کیا جا رہا تھا۔ یوزرس کا نام، پتہ، موبائل نمبر وغیرہ کی جانکاریاں اس فیڈ بیک فارم میں بھری جا رہی تھیں۔

ٹیک ویب سائٹ 'ٹیک کرنچ' کو سیکوریٹی ریسرچر نے بتایا کہ ریپیڈو کی اے پی آئی میں دقت کی وجہ سے یہ فیڈ بیک فارم عوامی ہو گئی تھی۔ فیڈ بیک کے لیے ریپیڈو نے کسی تھرڈ پارٹی سروس کا استعمال کیا تھا۔ اس لیک میں یوزرس اور ڈرائیورس کی معلومات والے 1800 فیڈ بیک فارم عوامی ہو گئے۔ جس کی وجہ سے کئی لوگوں کے موبائل نمبر سمیت دیگر نجی جانکاریاں آن لائن دستیاب ہو گئیں۔


سیکوریٹی ریسرچر نے بتایا کہ اس ڈیٹا لیک کی وجہ سے بڑے اسکیم کو انجام دیا جا سکتا ہے۔ ڈرائیورس اور یوزرس کی جانکاریاں عوامی ہونے کی وجہ سے ہیکرس لوگوں کو ڈیجیٹل اریسٹ کر سکتے ہیں، حالانکہ ریپیڈو نے یوزرس اور سروس پرو وائیڈرس کی اہم جانکاری کو اب چھپا دیا ہے۔ اس بڑے لیک کے بعد ریپیڈو کے سی ای او اروند شناکا نے کہا ہے کہ ایک اسٹینڈرڈ آپریٹنگ سسٹم کے تحت ہم یوزرس سے فیڈ بیک لیتے ہیں۔ اس فیڈ بیک کو تھرڈ پارٹی کمپنی انتظام کرتی ہے۔ تھرڈ پارٹی مینجمنٹ کی وجہ سے یوزرس کی نجی جانکاریاں لیک ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔