دارالعلوم دیوبند نے مدرسہ طلباء کے ’سی اے بی‘ مخالف مظاہرے کی مذمت کی

دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مدرسے کے طلبہ کے ذریعہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے، دھرنا دینے اور قومی شاہراہ پر جام لگانے کی سخت مذمت کی ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

دیوبند: دنیا میں مشہور اسلامی تعلیم کا ادارہ دارالعلوم دیوبند کے مہتمم (وائس چانسلر) مفتی ابوالقاسم نعمانی نے مدرسے کے طلبہ کے ذریعہ بدھ کو شہریت ترمیمی بل کے خلاف احتجاج میں نکل کر ہنگامہ کرنے، دھرنا دینے اور قومی شاہراہ پر جام لگانے جیسی حرکتوں کی سخت مذمت کی ہے۔

مفتی ابوالقام نعمانی نے جمعرات کو جاری بیان میں کہا کہ شہریت قانون بنائے جانے کا مدرسے کے طلبہ نے اس طرح سے احتجاج کیا ہے،یہ کسی بھی طرح سے جائز نہیں ہے اور دارالعلوم کی روایت کبھی اس طرح کی نہیں رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کی اس حرکت کےلئے دارالعلوم اور انتظامیہ ذمہ دار نہیں ہیں۔


انہوں نے کہا کہ ہم نے انہیں ایسا کرنے کےلئے کبھی نہیں کہا۔ ہزاروں طلبہ کے بدھ کی شام جمع ہوکر شہر کی سڑکوں پر نکلنے اور بازاروں میں چہل قدمی کرنے سے نظام امن میں خلل پڑا اور پہلے سے اعلان شدہ سی آر پی سی کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی ہوئی۔پولیس انتظامیہ اور ریاستی حکومت نے مدرسوں کے طلبہ کی اس حرکت پر حیرانی کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ دارالعلوم کبھی بھی براہ راست طور پر سیاست میں ملوث نہیں ہوتا۔ پہلی بار اس کے طلبہ نے سیاسی معاملے پر مظاہرہ کرکے سب کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ سینئر پولس سپرنٹنڈنٹ دنیش کمارنے کہا کہ پورے معاملے کی جانچ کرا کر مناسب کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Dec 2019, 6:11 PM
/* */