خطرناک سمندری طوفان ’نیوار‘، آدھی رات کو تمل ناڈو-پڈوچیری کے ساحلی علاقوں میں دستک کا خدشہ

لوگوں کی پریشانیوں کے پیش نظر حکومت نے بدھ کے روز عوامی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ جنوبی ریلوے نے نیوار کے پیش نظر مضافاتی ریل خدمات اور کچھ طویل فاصلاتی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے۔

طوفان نیوار / تصویر آئی اے این ایس
طوفان نیوار / تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

چنئی: خطرناک سمندری طوفان ’نیوار‘ تمل ناڈو یا پڈوچیری کے ساحلی علاقوں میں بدھ کی آدھی رات کو یا جمعرات کی علی الصبح دستک دینے کا خدشہ ہے۔ یہ اطلاع بھارتی محکمہ موسمیات نے بدھ کے روز دی۔ چنئی اور اس کے مضافات میں منگل کی رات سے وقفہ وقفہ پر بارش کا سلسلہ جاری ہے، جس کے سبب سڑکوں، رہائشی عمارتوں اور کئی علاقوں کے گھروں میں پانی جمع ہو گیا ہے۔

لوگوں کی پریشانیوں کے پیش نظر حکومت نے بدھ کے روز عوامی تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ جنوبی ریلوے نے نیوار کے پیش نظر مضافاتی ریل کی خدمات اور کچھ طویل فاصلاتی ٹرینوں کو منسوخ کر دیا ہے۔ ریاستی حکومت کے ماتحت آنے والے ادارے نے اپنے لاکھوں گاہکوں کو دودھ فراہم کیا، جبکہ پٹرول پمپ اور دکانیں عام دنوں کی طرح ہی کھلی ہوئی ہیں۔


ریاستی حکومت نے پانچ سال کے عرصہ کے بعد چیمبرمبکم جھیل سے پانی جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور دریائے اڈیار کے قریب ذیلی علاقوں میں رہنے والوں کو سیلاب کا انتباہ جاری کر دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کہا کہ گزشتہ 6 گھنٹوں میں 7 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتے ہوئے شدید سمندری طوفان نیوار کوڈلور کے مشرق جنوب مشرق میں 290 کلومیٹر پڈوچیری کے مشرقی جنوب مشرق تقریباً 300 کلومیٹر اور چنئی کے 350 کلومیٹر جنوب مشرق واقع ہے۔

اگلے 12 گھنٹوں میں طوفان نیوار کے انتہائی خطرناک سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔ نیوار کے 26 نومبر کی درمیانی شب شمال مشرق کی جانب پیش قدمی کرنے اور تمل ناڈو اور پڈوچیری کے نزدیک ملپورم اور کرائیکل کے بیچ پڈوچیری کے ساحلوں کو عبور کر لینے کا امکان ہے۔


نیوار کے ساحل کو عبور کرنے کی رفتار 120-130 کلومیٹر فی گھنٹہ سے 145 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا خدشہ ہے۔ محکمہ موسمیات نے 25 سے 26 نومبر کے دوران ساحلی اور شمال میں اندرونی تمل ناڈو، پدوچیری اورکرائیکل، جنوب ساحلی آندھرا پردیش اور رائل سیما اور جنوب مشرق تلنگانہ میں وسیع پیمانے پر گرج کے ساتھ بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔