ہیگڑے کے بیان سے ناراض دلتوں نے امت شاہ کو ’کالا جھنڈا‘ دکھایا

ہیگڑے کے آئین بدلنے سے متعلق دیے گئے بیان سے ناراض دلت طبقہ نے کرناٹک انتخاب کے مدنظر ریاست کے دورہ پر نکلے بی جے پی سربراہ امت شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

تصویر سوش میڈیا
تصویر سوش میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی سربراہ امت شاہ کرناٹک اسمبلی کے آئندہ انتخابات میں فتح حاصل کرنے کے لیے ان دنوں ریاست میں اپنی پوری طاقت لگائے ہوئے ہیں۔ لیکن اس دوران بی جے پی سربراہ کو اپنی ہی حکومت کے ایک وزیر کے بیان سے کرناٹک میں مخالفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ کرناٹک کے بیرداس، یادگیر اور گلبرگہ ضلع کے سہ روزہ دورہ پر شاہ کو اس وقت مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑا جب ایک جلسہ عام کے دوران کلبرگی ضلع میں دلت طبقہ کے لوگوں نے ان کی زبردست مخالفت کی اور انھیں کالے جھنڈے دکھائے۔ دلت طبقہ کے لوگ مرکزی وزیر ہیگڑے کے اس بیان سے ناراض تھے جس میں انھوں نے آئین کو بدلنے کی بات کہی تھی۔

دراصل 25 فروری کو شاہ کالابرگی میں شیڈولڈ کاسٹ کے مزدوروں کے ایک جلسہ عام کو خطاب کر رہے تھے۔ ضلع کے این وی کالج احاطہ میں منعقد اس جلسہ میں شاہ کے پہنچتے ہی وہاں موجود دلتوں کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ شاہ کا قافلہ جیسے ہی جلسہ گاہ کے داخلی دروازے پر پہنچا، دلتوں کے ایک گروپ ’دلت سنگھرش سمیتی‘ (ڈی ایس ایس) کے اراکین نے قافلے کا راستہ روکنے کی کوشش کی اور انھیں کالے پرچم دکھائے۔ بعد میں شاہ کے جلسہ کو خطاب کرنے کے دوران بھی کچھ لوگوں نے کھڑے ہو کر انھیں سیاہ پرچم دکھائے اور بی جے پی و امت شاہ کے خلاف نعرے بازی کی۔ وہاں موجود پولس نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے احتجاج کر رہے لوگوں کو حراست میں لے کر انھیں جلسہ گاہ سے باہر نکالا۔ پولس نے اس معاملے میں 10 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ کرناٹک کے کوپّل ضلع کے ککنور میں ایک تقریب کے دوران ہیگڑے نے کہا تھا کہ ’’بی جے پی آئین کو بدلنے کے لیے اقتدار میں آئی ہے۔‘‘ ہیگڑے نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ ’’سیکولر لفظ سے لوگ اس لیے متفق ہیں کیونکہ یہ آئین میں موجود ہے۔ اس کو بہت پہلے ہی بدل دیا جانا چاہیے تھا اور اب ہم اسے بدلنے جارہے ہیں۔‘‘ ہیگڑے نے اتنےپر ہی اکتفا نہیں کیا، یہ بھی کہہ دیا کہ ’’جو لوگ خود کو سیکولر کہتے ہیں وہ بغیر ماں باپ کے پیدا ہوئے لوگوں کی طرح ہیں۔‘‘

ہیگڑے کے بیان نے اس قدر طول پکڑ لیا ہے کہ بی جے پی سربراہ کو اس پر پارٹی کی جانب سے وضاحت پیش کرنی پڑی۔ اس معاملے پر لوگوں کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے 26 فروری کو امت شاہ نے بیان دیا کہ ’’ہیگڑے جی نے اپنے بیان کے لیے معافی مانگ لی ہے اور میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ بی جے پی اس بیان سے اتفاق نہیں رکھتی ہے۔‘‘ اس بات سے واضح ہے کہ دلتوں کی مخالفت کو دیکھ کر بی جے پی کسی طرح کا جوکھم نہیں لینا چاہتی، اس لیے اس نے فوراً وضاحت پیش کرنے میں ہی بھلائی سمجھی۔

قابل غور یہ ہے کہ 25 فروری کو گلبرگہ کی ریلی بھی امت شاہ کے لیے پریشان کن رہی۔ ریلی کی تشہیر ریاستی بی جے پی کی جانب سے زور و شور سے کی گئی تھی لیکن ریلی کے دوران میدان کا بیشتر حصہ خالی رہا۔ جو کچھ لوگ آگے کی کرسیوں پر بیٹھے تھے وہ بھی شاہ کے خطاب کے دوران ہی اٹھ کر جاتے ہوئے نظر آئے۔ کانگریس لیڈر پریانک کھڑگے نے شاہ کی ریلی کا ویڈیو جاری کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے۔ اس ویڈیو میں صاف نظر آ رہا ہے کہ جلسہ کے مقام پر زیادہ تر کرسیاں خالی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔