ہولی کے دن یو پی میں دلت کو زندہ جلانے کی کوشش، بہار میں 4 کاقتل

ایک جانب اتر پردیش کی یوگی حکومت میں دبنگوں کا کمزور طبقہ پر قہر جاری ہے اور دوسری طرف بی جے پی سے ہاتھ ملانے کے بعد نتیش راج میں بھی غنڈہ گردی بڑھ گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش ہو، راجستھا ن ہو یا پھر بہار سب جگہ ہو لی کے دن دلتوں پر مظالم ڈھائے گئے۔اترپردیش کے باندا میں ہولی کے دن ایک دلت فیملی کو زندہ جلانے کی کوشش کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ واقعہ باندا ضلع کے بسنڑا تھانہ حلقہ کا ہے جہاں 2 مارچ کو ہولی کے موقع پر کچھ دبنگوں نے ایک دلت کی دکان میں آگ لگا دی اور پوری فیملی کو زندہ جلانے کی کوشش کی۔ خبر ملنے کے بعد بھی پولس یا فائر محکمہ موقع پر نہیں پہنچا جو یوگی حکومت میں بدتر انتظامیہ کی پول کھول رہا ہے۔

اس واقعہ کے بارے میں متاثرہ فیملی کے سرپرست مہیش کوری نے بتایا کہ سڑک کے کنارے ان کی کرانہ اور کپڑے کی دکان ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’جمعہ کی شام تقریباً سات بجے پارا گاؤں کے دبنگ کلو، رجونا اور رجونتی نے ہولی کے ہنگامہ کے دوران اس کی دکان میں آگ لگا دی۔ آگ لگتے ہی میں اور میری پوری فیملی باہر کی جانب بھاگی، لیکن دبنگوں نے مجھے اور میرے بچوں کو پکڑ لیا اور جلتی ہوئی آگ میں پھینکنے کی کوشش کی۔‘‘ مہیش کوری نے مزید بتایا کہ ’’میں کسی طرح ان کی گرفت سے چھوٹ کر نکلا اور پولس کو فون کر کے اس کی اطلاع دی۔ لیکن پولس موقع پر نہیں پہنچی اور نہ ہی محکمہ فائر کے ملازمین آگ بجھانے آئے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ہفتہ کی صبح بھی ایس پی کو اطلاع دی گئی ہے لیکن فی الحال کوئی کارروائی نہیں ہوئی ہے۔

اس پورے معاملے میں پولس سپرنٹنڈنٹ شالنی نے بتایا کہ ’’پرانی رنجش کے سبب اس واقعہ کو انجام دیا گیا ہے۔ متعلقہ تھانہ انچارج کو جانچ اور کارروائی کی ہدایت دے دی گئی ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ 2017 میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد سے ہی دلتوں پر مظالم کے معاملے بڑھ گئے ہیں۔ ایک کے بعد ایک دلت مظالم کی وجہ سے، ریاست میں دلتوں کے درمیان خوف کا ماحول ہے۔

دوسری طرف بہار میں ہولی کے دن 4 لوگوں کے قتل کی اطلاع ہے۔ راجدھانی پٹنہ کے عالم گنج، لکھی سرائے، بکسر اور بیگوسرائے میں بدمعاشوں نے قتل کے یہ واقعات انجام دیے۔ نتیش حکومت میں غنڈوں کے حوصلے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دو بدمعاشوں نے بورنگ کنال روڈ میں پولس کی گرفتاری سے بچنے کے لیے ان پر حملہ کر دیا۔ عالم گنج میں جس شخص کا گولی مار کر قتل کیا گیا ہے اس کے بارے میں تھانہ انچارج اوم پرکاش کا کہنا ہے کہ اس کا کردار بھی مجرمانہ تھا۔

بہار کے لکھی سرائے میں ایک نوجوان کی لاش برآمد ہوئی ہے جس کے بارے میں زیادہ پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن بکسر میں ایک تاجر کا گلا کاٹ کر قتل کیے جانے کے معاملے نے علاقے میں سراسیمگی پیدا کر دی ہے۔ اسی طرح بیگوسرائے میں دوستوں نے ہی ایک نوجوان کا گولی مار کر قتل کر دیا۔ اتنا ہی نہیں سمستی پور میں بھی ایک شخص کے قتل کی کوشش کے تحت بدمعاشوں نے اندھا دھند گولیاں چلائیں جس سے پورا علاقہ دہل گیا۔ کشن گنج میں ایک صحافی پر بھی چاقوؤں سے حملہ کیا گیا لیکن بدمعاش اپنی کوشش میں کامیاب نہیں ہوئے۔ پولس سپرنٹنڈنٹ راجیو مشر نے اس سلسلے میں بتایا کہ جرائم پیشوں نے صحافی محمد معبد حسین پر حملہ کیا تھا اور ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ حیرانی کی بات یہ ہے کہ بہار میں ہولی کے دن قتل یا پھر قتل کی کوششیں اس وقت ہوئی ہیں جب سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔