اتر پردیش: مسلم لڑکے سے شادی پر آمادہ دلت لڑکی کو کیا گیا ہراساں!

ایک ویڈیو میں دلت لڑکی برقع پہنے ہوئی نظر آ رہی ہے اور کچھ شرپسند عناصر اس کو گھیرے ہوئے ہیں، کوئی لڑکی سے برقع پہننے کی تو کوئی مسلم نوجوان سے شادی کرنے کی وجہ پوچھ رہا ہے۔

علامتی تصویر، آئی اے این ایس
علامتی تصویر، آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بلیا: اترپردیش کے ضلع بلیا میں ایک دلت لڑکی کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ اپنی پسند کے مسلم لڑکے سے شادی کرنے کے لئے عدالت جا رہی تھی۔ راستے میں کرنی سینا کے کچھ کارکنوں کے ذریعہ دلت لڑکی کو ہراساں کیا گیا جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے۔ اس ویڈیو میں لڑکی واضح لفظوں میں اپنی مرضی سے شادی کی بات کہتی نظر آرہی ہے، پھر بھی کرنی سینا سے تعلق رکھنے والے شرپسند عناصر اس پر مسلم لڑکے سے شادی نہ کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔

ویڈیو میں دلت لڑکی برقع پہنے ہوئی نظر آ رہی ہے اور کچھ شرپسند عناصر اس کو گھیرے ہوئے ہیں۔ کوئی لڑکی سے برقع پہننے کی تو کوئی مسلم نوجوان سے شادی کرنے کی وجہ پوچھ رہا ہے۔ ویڈیو میں شرپسند عناصر لڑکی سے اس کی اور لڑکے کی ذات و عمر کے بارے میں بار بار سوال کرتے دکھائے دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سوالات کے ذریعہ لڑکی کو ہراساں کرنے والے ان افراد کا تعلق کرنی سینا سے ہے۔


ویڈیو کا ویزوئل دیکھنے سے اندازہ ہوتا ہے کہ پولیس کے سامنے ہی شرپسند عناصر کے ذریعہ نسلی تعصب پر مبنی و نفرت انگیز باتیں بلا خوف کی جاتی رہی لیکن پولیس خاموش تماشائی بنی دکھائی دے رہی ہے۔ بعد میں پولیس نے لڑکی کے والد کی شکایت پر لڑکے کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرلیا ہے اور معاملے کی چھان بین کررہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔