گردابی طوفان ’مونتھا‘ نے اب تک 12 لوگوں کی لے لی زندگی، تلنگانہ میں ریلوے ٹریک پر پانی جمع
مہلوکین میں سمپت، رامکا، انل، کرشن مورتی، ناگیندر، شرینواس، رجیتا، سورمّا، پرنے، کلیان، شراویہ اور سریش شامل ہیں۔

گردابی طوفان مونتھا نے آندھرا پردیش، اڈیشہ اور تمل ناڈو کے علاوہ پوری تلنگانہ ریاست میں زبردست تباہی مچا دی ہے۔ اس طوفان کے سبب مجموعی طور پر کم از کم 12 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ تنہا وارنگل ضلع کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ وہاں 8 لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔ اس دردناک قدرتی آفت نے معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے۔ کئی علاقوں میں سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں اور آمد و رفت میں کئی طرح کے مسائل پیش آ رہے ہیں۔
انتظامیہ کے ذریعہ اب تک 12 مہلوکین کی شناخت بھی کر لی گئی ہے۔ ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع رپورٹ کے مطابق مہلوکین میں سمپت، رامکا، انل، کرشن مورتی، ناگیندر، شرینواس، رجیتا، سورمّا، پرنے، کلیان، شراویہ اور سریش شامل ہیں۔ ایک انتہائی دردناک واقعہ ہنم کونڈا ضلع کے اینویلو میں پیش آیا، جہاں پرنے اور کلیان نامی شوہر-بیوی سیلاب کے پانی میں بہہ گئے۔ یہ جوڑا سدیپیٹ ضلع کے اکنپیٹ کی طرف واپس جا رہا تھا۔ اس دوران اچانک یہ لوگ ایک پلیا کے اوپر سے بہہ رہے تیز بہاؤ کی زد میں آ گئے اور دونوں پانی میں بہہ گئے۔ ابھی تک ان کی لاش برآمد نہیں ہو سکی ہے۔
اس گردابی طوفان کے سبب کئی سڑکوں اور ریلوے ٹریک پر آبی جماؤ کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ٹریفک نظام پوری طرح سے تہس نہس ہو چکا ہے۔ انتظامیہ لگاتار مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بڑی تعداد میں لوگوں کو نشیبی علاقوں سے نکال کر راحتی کیمپوں میں پہنچا رہی ہے۔ ریسکیو ٹیمیں ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور دیگر بچاؤ ٹیمیں لگاتار راحتی کاموں میں مصروف ہیں۔ اس گردابی طوفان کے سبب تلنگانہ میں ریاست میں خوب بارش ہوئی ہے۔ تلنگانہ کے وارنگل، ہنم کونڈا، سدی پیٹ اور دیگر ضلعوں میں عام زندگی مفلوج ہو گئی ہے۔ کھیتوں میں شدید آبی جماؤ کے سبب کسانوں کی کروڑوں روپے کی فصلیں برباد ہو گئی ہیں۔ مونتھا طوفان کی وجہ سے جنوبی ہند کی ریاستوں میں شدید تباہی دیکھنے کو مل رہی ہے۔