انڈمان نکوبار میں گردابی طوفان کا الرٹ، محکمہ موسمیات نے جاری کی تنبیہ
محکمہ موسمیات کے افسر نے بتایا کہ 22 سے 23 اکتوبر تک انڈمان سمندر میں سمندری ہواؤں کی رفتار 45-35 کلومیٹ فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے، جو کبھی کبھی 55 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔

ہندوستانی محکمۂ موسمیات کی جانب سے جاری گردابی طوفان کے الرٹ نے انڈمان و نکوبار جزائر میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ محکمۂ موسمیات نے خلیجِ بنگال میں اٹھنے والی سمندری ہواؤں کی شدت کے سبب انڈمان نکوبار جزائر میں سمندری طوفان کے امکان کی تبیہ جاری کی ہے۔ حکام نے پیر کے روز کہا کہ یہ طوفان 21 اکتوبر سے شدت اختیار کرنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات نے انڈمان نکوبار جزائر کے ساتھ ساتھ آس پاس کی بندرگاہوں کے لیے بھی انتباہ جاری کیا ہے۔ محکمۂ موسمیات کے ایک افسر نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’نکوبار جزائر کے ایک یا دو مقامات پر شدید بارش (7 تا 11 سینٹی میٹر) ہونے کا قوی امکان ہے۔ انڈمان و نکوبار جزائر میں 21، 22 اور 23 اکتوبر کو ایک یا دو مقامات پر طوفان کے ساتھ 40 سے 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں اور آندھی چلنے کا امکان ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ 24 اور 25 اکتوبر کو بھی طوفانی ہوائیں چلنے کا اندیشہ ہے۔
محکمۂ موسمیات کے افسر نے بتایا کہ 22 سے 23 اکتوبر کے درمیان انڈمان سمندر میں سمندری ہواؤں کی رفتار 35 تا 45 کلومیٹر فی گھنٹہ رہنے کا امکان ہے، جو کبھی کبھی 55 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔ آنے والے 5 دنوں کے دوران سمندر کی صورتحال خراب رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ ماہی گیروں کو 24 اکتوبر تک انڈمان سمندر اور انڈمان و نکوبار کے ساحلی علاقوں کے قریب نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
طوفان کے امکان کو مد نظر رکھتے ہوئے جزائر میں مقیم شہریوں اور سیاحوں کے لیے الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ انتظامیہ نے لہروں کی شدت میں اضافہ کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے کشتیوں کے مالکان سے کہا ہے کہ وہ اپنی کشتیوں کو انتہائی احتیاط کے ساتھ چلائیں اور تفریحی سرگرمیوں کو پوری حفاظت کے ساتھ انجام دیں۔ سیاحوں اور عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ سمندر میں نہ اتریں اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے جاری تمام حفاظتی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔