کشمیر میں اس وقت 200 ملی ٹنٹ سرگرم: لیفٹیننٹ جنرل پانڈے

لیفٹیننٹ جنرل پانڈے نے کہا کہ جب وائٹ کالر ملی ٹنٹ، جو ان کے بقول لوگوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما دیتے ہیں، ایکسپوز ہوں گے تو تشدد کا تانڈو خود بہ خود ختم ہوگا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کپوارہ: سری نگر میں قائم فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ وادی کشمیر میں اس وقت 200 کے قریب ملی ٹنٹ سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آدمی نہیں چاہتا ہے کہ میرے پڑوس میں کوئی بندوق لے کر آئے۔ پھر چاہے وہ بندوق سیکورٹی فورسز کی ہو یا ملی ٹنٹوں کی۔

لیفٹیننٹ جنرل پانڈے نے یہاں مژھل سیکٹر میں این سی سی کیڈیٹس کی ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'وادی میں سرگرم ملی ٹنٹوں کی تعداد 200 کے قریب ہے۔ کئی لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ یہ تعداد 200 سے کم کب ہو گی۔ آپ چار سال پہلے کے اعداد و شمار دیکھیں۔ تب یہ تعداد 400 سے 450 کے درمیان تھی۔ کم ہوتے ہوئے یہ تعداد 200 پر آ گئی ہے'۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ 'کوئی بھی آدمی نہیں چاہتا ہے کہ میرے پڑوس میں کوئی بندوق لے کر آئے۔ چاہے وہ بندوق سیکورٹی فورسز کی ہو یا دہشت گردوں کی۔ ہر عام آدمی چاہتا ہے کہ بندوق کا سایہ میرے بچوں پر نہ پڑے۔ عوام کے تعاون سے ہم دہشت گردانہ سرگرمیوں پر روک لگا سکتے ہیں'۔

لیفٹیننٹ جنرل پانڈے نے کہا کہ جب وائٹ کالر ملی ٹنٹ، جو ان کے بقول لوگوں کے ہاتھوں میں بندوق تھما دیتے ہیں، ایکسپوز ہوں گے تو تشدد کا تانڈو خود بہ خود ختم ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 'میں نے حال ہی میں شوپیاں میں مقامی دہشت گردوں کے افراد خانہ سے بات چیت کی۔ میں نوجوانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ ان ممالک کا حال دیکھیں جن میں لوگوں نے بندوقیں اٹھائیں۔ ہتھیار اٹھانے کا راستہ صحیح راستہ نہیں ہے'۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔