’اگنی پتھ‘ کی تنقید کا سلسلہ جاری، پرینکا-راہل بھی مودی حکومت کی نئی اسکیم سے ناراض

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت فوج میں بھرتی کو اپنا تجربہ گاہ کیوں بنا رہی ہے؟ فوجیوں کی طویل ملازمت حکومت کو بوجھ لگ رہی ہے؟‘‘

راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی
راہل گاندھی، پرینکا گاندھی، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

مرکزی حکومت کے ذریعہ تینوں افواج میں بھرتی کے لیے شروع کی گئی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کو لگاتار تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹی لیڈران اس کی خامیاں شمار کرا رہے ہیں اور ماہرین دفاع بھی اس اسکیم کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ’اگنی پتھ‘ اسکیم پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت پر شدید الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے مودی حکومت کے ذریعہ پیش کردہ اس منصوبہ کو نافذ کرنے پر اعتراض بھی ظاہر کیا ہے۔

پرینکا گاندھی نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ حکومت پر فوج کو کمزور کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹر پر لکھا ہے کہ ’’بی جے پی حکومت فوج میں بھرتی کو اپنی تجربہ گاہ کیوں بنا رہی ہے؟ فوجیوں کی طویل ملازمت حکومت کو بوجھ لگ رہی ہے؟ نوجوان کہہ رہے ہیں کہ یہ 4 سالہ ضابطہ دھوکہ ہے۔ ہمارے سابق فوجی بھی اس سے متفق نہیں ہیں۔ فوجی بھرتی سے جڑے حساس مسئلہ پر نہ کوئی تبادلہ خیال، نہ کوئی سنجیدہ غور و خوض۔ بس منمانی؟‘‘


قابل ذکر ہے کہ پرینکا گاندھی کے علاوہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے حکومت کی ’اگنی پتھ‘ اسکیم کی مخالفت کی ہے۔ راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے ذریعہ کہا کہ ’’جس وقت ہندوستان دو محاذ پر خطرات کا سامنا کر رہا ہے، ایسے حالات میں بلاوجہ اگنی پتھ منصوبہ کو نافذ کرنے سے ہماری فوج کے طریقہ کار کے اثرات میں کمی آ سکتی ہے۔ بی جے پی حکومت کو ہماری فوج کے وقار، روایات، بہادری اور ڈسپلن سے سمجھوتہ کرنا بند کرنا چاہیے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔