یوپی میں 40 فیصد ایم ایل سی کے خلاف مجرمانہ معاملے، 4 پر قتل کی کوشش کا الزام

اتر پردیش کی 36 سیٹوں کے لیے حال ہی میں ہوئے قانون ساز کونسل کے انتخاب میں تقریباً 40 فیصد رکن مجرمانہ پس منظر والے ہیں۔

اے ڈی آر لوگو
اے ڈی آر لوگو
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کی 36 سیٹوں کے لیے حال ہی میں ہوئے قانون ساز کونسل کے انتخاب میں تقریباً 40 فیصد رکن مجرمانہ پس منظر والے ہیں۔ ایسو سی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) کے ذریعہ بدھ کو جاری رپورٹ کے مطابق جائزہ لیے گئے 35 ایم ایل سی میں سے 14 ایم ایل سی نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے اعلان کیے ہیں۔ جانکاری کے مطابق 9 ایم ایل سی پر قتل، قتل کی کوشش، رشوت وغیرہ سے متعلق معاملوں سمیت سنگین مجرمانہ معاملے درج ہیں، جب کہ 3 ایم ایل سی کے خلاف قتل (تعزیرات ہند کی دفعہ 302) سے متعلق معاملے درج ہیں۔ چار ایم ایل سی نے قتل کی کوشش (آئی پی سی دفعہ-307) کے معاملے اعلان کیے ہیں۔

بی جے پی کے 33 ایم ایل سی میں سے 13 کے خلاف مجرمانہ معاملے ہیں، جب کہ دو آزاد اراکین اسمبلی میں سے ایک نے اپنے حلف نامے میں اپنے خلاف مجرمانہ معاملے اعلان کیے ہیں۔ جانکاری کے مطابق 35 نومنتخب ایم ایل سی میں سے 33 کروڑ پتی ہیں۔ بی جے پی کے 33 ایم ایل سی اور 2 آزاد ایم ایل سی نے ایک کروڑ روپے سے زیادہ کی ملکیت کا اعلان کیا ہے۔ اتر پردیش قانون ساز کونسل میں ایم ایل سی کی ملکیت کا اوسط 17.39 کروڑ روپے ہے۔ اس درمیان 7 ایم ایل سی نے اپنی تعلیمی اہلیت 8ویں پاس اور 12ویں پاس کے درمیان اعلان کیا ہے، جب کہ 28 ایم ایل سی نے گریجویشن یا اس سے اوپر کی تعلیمی اہلیت کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔