کارپوریٹ کے لیے عام لوگوں کی زندگی سے نہیں کھیلا جا سکتا:سی پی ایم

یہ فیصلہ ان لاکھوں مزدوروں، دیگر غیر منظم شعبے کے مزدوروں اور غریبوں کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے جو لاک ڈاؤن میں بھوک مری کے دہانے پر ہیں

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا ’مارکسسٹ‘ (سی پی آئی ایم) نے سینیٹائزر بنانے اور پٹرول میں ایتھینال ملاوٹ کے لیے چاول کا استعمال کیے جانے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کارپوریٹ کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے عام لوگوں کے زندگی کو نقصان نہیں جا سکتا۔

سی پی آئی ایم پولٹ بیورو نے جمعہ کے روز ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ان لاکھوں مزدوروں، دیگر غیر منظم شعبے کے مزدوروں اور غریبوں کے چہرے پر ایک طمانچہ ہے جو لاک ڈاؤن میں بھوک مری کے دہانے پر ہیں اور بہت سی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ کھانے کی کمی سمیت دیگر کئی سختیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ اشیائے خوردنی کے ذخیرے کے اناج کو تمام ضرورت مندوں میں مفت تقسیم کرنے سے متعلق سی پی آئی ایم کی بار بار کی درخواست کے باوجود مرکزی حکومت نے ریاستی حکومتوں کی وساطت سے عوامی نظامِ تقسیم کے تحت اشیائے خوردنی کے حصول التزام کو بڑھایا نہیں ہے۔


سی پی آئی ایم کا کہنا ہے کہ اناج لوگوں کے لیے ہونا چاہیے نہ کہ ایندھن کے لیے۔ ایسے وقت میں جبکہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمیتیں تاریخی طور پر کم ہیں اور زیادہ تر پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں لاک ڈاؤن کے سبب سڑک سے دور ہیں...پٹرول میں ایتھینال ملاوٹ کے لیے چاول کا استعمال کرنے کا جواز سمجھ سے پرے ہے۔

سی پی آئی ایم نے کہا،’ لاکھوں افراد جو بھوک، کیمپ کی کمی اور دیگر مسائل سے جوجھ رہے ہیں، محض کارپوریٹ کے منافع کے لیے، ان کی زندگیوں کو نقصان نہیں پہنچایا جا سکتا۔ یہ مجرمانہ عمل ہے۔ ان کی پارٹی اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے‘۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔