سی پی آئی نے سونم وانگ چک کی گرفتاری کی مذمت کی
سی پی آئی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لداخ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بامعنی بات چیت شروع کرے اور لوگوں میں معمول، امن اور اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (سی پی آئی) نے لداخ میں حالیہ مظاہروں کے بعد قومی سلامتی ایکٹ کے تحت نامور ماہر تعلیم اور کارکن سونم وانگ چک کی گرفتاری کی سخت مذمت کی ہے۔سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری رام نریش پانڈے نے اتوار کو ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حیثیت اور آئینی تحفظات کے جمہوری مطالبات کو پرامن طریقے سے اٹھانے والے شہری کے خلاف اس طرح کے سخت قانون کا استعمال ریاستی طاقت کے ناقابل قبول اورغلط استعمال کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ نہ صرف لداخ کے لوگوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے بلکہ اختلاف رائے کو جرم قرار دینے اور جمہوری آوازوں کو دبانے کے خطرناک رجحان کو بھی ظاہر کرتا ہے۔
پانڈے نے کہا کہ سی پی آئی سونم وانگ چک اور احتجاج کے سلسلے میں حراست میں لیے گئے دیگر تمام کارکنوں کی فوری رہائی اور ان کے خلاف تمام جھوٹے اور من گھڑت الزامات کو غیر مشروط طور پر واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی لیہہ میں فائرنگ کے واقعے کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات کا بھی مطالبہ کرتی ہے، جس کے نتیجے میں بہت سے لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے، اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ذمہ دارلوگوں کو جواب دہ ٹھہرایا جائے۔
سی پی آئی سکریٹری نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت نے یکطرفہ طور پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کیا اور سابقہ ریاست جموں و کشمیر کو دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کیا۔ مرکز کی بی جے پی حکومت اس حکمت عملی کے لحاظ سے حساس خطے میں لوگوں کو درپیش بدامنی اور مشکلات کے لیے براہ راست ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنی ذمہ داری سے پیچھے نہیں ہٹ سکتی۔ سی پی آئی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ لداخ میں تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بامعنی بات چیت شروع کرے اور لوگوں میں معمول، امن اور اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔