مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکرشنن این ڈی اے کے نائب صدر امیدوار، بی جے پی صدر جے پی نڈا کا اعلان
بی جے پی نے مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکرشنن کو این ڈی اے کا نائب صدر امیدوار نامزد کیا ہے۔ انتخاب 9 ستمبر کو ہوگا۔ این ڈی اے کو اکثریت حاصل ہے، کامیابی تقریباً یقینی مانی جا رہی ہے

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھاکرشنن کو قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی جانب سے نائب صدر کے انتخاب کے لیے امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ یہ اعلان بی جے پی صدر جے پی نڈا نے وزیر اعظم نریندر مودی کی موجودگی میں منعقدہ پارلیمانی بورڈ کی اہم میٹنگ کے بعد کیا۔ اس اجلاس میں اتحادی جماعتوں .کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور متفقہ طور پر رادھا کرشنن کے نام پر اپنی رضامندی ظاہر کی۔
سی پی رادھا کرشنن کا پورا نام چندراپورم پونّوسوامی رادھاکرشنن ہے۔ وہ 20 اکتوبر 1957 کو تروپور، تمل ناڈو میں پیدا ہوئے۔ طویل سیاسی سفر میں انہوں نے مختلف سطحوں پر نمایاں خدمات انجام دیں۔ 18 فروری 2023 کو انہیں جھارکھنڈ کا گورنر مقرر کیا گیا، جہاں وہ 30 جولائی 2024 تک اس عہدے پر برقرار رہے۔ بعد ازاں مارچ سے جولائی 2024 تک انہوں نے تلنگانہ کے گورنر کے طور پر اضافی چارج سنبھالا، جبکہ مارچ سے اگست 2024 تک وہ پڈوچیری کے لیفٹیننٹ گورنر بھی رہے۔ 31 جولائی 2024 کو انہیں مہاراشٹر کا گورنر مقرر کیا گیا اور اس وقت وہ اسی عہدے پر فائز ہیں۔
ان کی نامزدگی کے اعلان کے فوراً بعد این ڈی اے کے کئی رہنماؤں نے حمایت کا اعلان کیا۔ مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی نے ایکس پر لکھا، ’’ہم نائب صدر کے عہدے کے لیے این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ہم سڑک سے لے کر پارلیمنٹ تک این ڈی اے کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘‘
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب سابق نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے 21 جولائی کو اچانک اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے استعفے کی وجہ خراب صحت کو قرار دیا، تاہم سیاسی حلقوں میں اختلافات کی چہ میگوئیاں بھی جاری ہیں۔ ان کے استعفے کے بعد نائب صدر کے انتخاب 9 ستمبر کو کرائے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق این ڈی اے لیڈران نے اپنے امیدوار کے نام پر کوئی اختلاف نہیں دکھایا اور یکجہتی کے ساتھ رادھاکرشنن کے حق میں فیصلہ کیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے اراکین پر مشتمل الیکٹورل کالج میں این ڈی اے کو واضح اکثریت حاصل ہے، اس لیے رادھاکرشنن کی کامیابی تقریباً یقینی ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن انڈیا بلاک بھی اپنے امیدوار کے نام پر غور کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے 18 اگست کو میٹنگ طلب کی گئی ہے۔ انتخابی عمل کے لیے تیاریوں کے سلسلے میں این ڈی اے نے اپنے تمام وزرائے اعلیٰ اور نائب وزرائے اعلیٰ کو 21 اگست کو دہلی طلب کیا ہے تاکہ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے عمل کو اتحاد کی طاقت کے مظاہرے کے طور پر پیش کیا جا سکے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔