دہلی فسادات کے 3 ملزمین نتن شام اور شیوا کو عدالت نے کیا بَری

تعزیرات ہند کی دفعات 308 (غیر ارادتاً قتل کی کوشش)، 147 (فساد)، 148 (فساد، خطرناک اسلحہ سے لیس)، 149 (غیر قانونی طریقے سے جمع ہونا) اور اسلحہ ایکٹ 1959 کی دفعہ 27 کے تحت فرد جرم داخل کیا گیا ہے۔

دہلی فسادات، فائل فوٹو
دہلی فسادات، فائل فوٹو
user

قومی آوازبیورو

دہلی کی ایک عدالت نے 2020 کے دہلی فسادات معاملے میں تین ملزمین نتن، شیام اور شیوا کو یہ کہتے ہوئے بَری کر دیا ہے کہ اگر ان کے خلاف الزامات طے ہو بھی جاتے ہیں تو یہ عدالت کے وقت کی بربادی ہوگی۔ تینوں کے خلاف کئی سنگین دفعات کے تحت الزام تھے۔

شمال مشرقی دہلی کی کڑکڑڈوبا عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج ویریندر بھٹ نے کہا کہ بھلے ہی ان ملزمین کے خلاف فریق استغاثہ کے ذریعہ پیش کیے جانے والے ثبوت کا مقدمے کے دوران کوئی تردید نہ ہو، پھر بھی مسالتی کے معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے ذریعہ مقرر اصول کے مدنظر ان کی سزا کا حکم نہیں دیا جا سکتا ہے، جو یہ لازمی کرتا ہے کہ زیر غور واقعہ میں ملزم کا کردار اور منسلک ہونے کی شناخت کرنے کے لیے کم از کم دو فریق استغاثہ کے گواہ ہونے چاہئیں۔


عدالت نے اپنے 2 اپریل کے حکم میں کہا ہے کہ ان ملزمین کے خلاف فرد جرم کے ساتھ منسلک مواد کو دھیان میں رکھتے ہوئے الزامات طے نہیں کیے جا سکتے ہیں، جس کی بنیاد پر آخری مرحلہ میں ان کی سزا کا کوئی 10/10 امکان نہیں ہے۔ یہ عدالتی وقت کی بربادی ہوگی۔

عدالت نے کمزور ثبوتوں کی بنیاد پر یہ تبصرہ کیا ہے کہ اس معاملے یں سماعت جاری رکھنا وقت کی بربادی ہی ہوگی۔ عدالت نے آگے کہا کہ اس لیے ریکارڈ پر کوئی مناسب ثبوت نہیں ہے جس کی بنیاد پر ان تینوں ملزمین کے خلاف الزامات طے کیے جا سکیں۔ اس لیے وہ ڈسچارج یعنی بری کیے جانے کے اہل ہیں۔


پولیس کے مطابق تینوں ملزمین یعنی نتن، شیام اور شیوا کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 308 (غیر ارادتاً قتل کی کوشش)، 147 (فساد)، 148 (فساد، خطرناک اسلحہ سے لیس)، 149 (غیر قانونی طریقے سے جمع ہونا) اور اسلحہ ایکٹ 1959 کی دفعہ 27 کے تحت فرد جرم داخل کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔