ملک کو مذہب اور زبان کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے، جس ثقافت میں ہمارے بزرگ رہتے تھے وہ کلچر خطرے میں: کمل ناتھ

کمل ناتھ نے کہا کہ یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا سوال ہے۔ ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کیسی ریاست اور ملک دینا چاہتے ہیں؟

<div class="paragraphs"><p>کمل ناتھ، تصویر&nbsp;<a href="https://twitter.com/INCMP">@INCMP</a></p></div>

کمل ناتھ، تصویر@INCMP

user

قومی آوازبیورو

کانگریس کی مدھیہ پردیش یونٹ کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے اتوار کو کہا کہ جس ثقافت میں ہمارے بزرگوں نے اپنی زندگی گزاری وہ آج خطرے میں ہے۔ ملک کو زبان کی بنیاد پر، مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ گوالیر میں سنت روی داس کے یوم پیدائش کے موقع پر منعقد ایک پروگرام میں کمل ناتھ نے کہا، "سنت روی داس کے گرو کبیر داس تھے، ان کے یوم پیدائش پر ہمیں ان کے پیغام کو یاد رکھنا چاہیے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ کوئی بھی چھوٹا یا بڑا پیدائشی طور پر نہیں ہوتا ہے، اپنے عمل سے ہوتا ہے، سنت روی داس نے سماجی انصاف کا پیغام دیا تھا، سماج کو متحد رکھنے کا پیغام دیا تھا۔

کمل ناتھ نے کہا، "ہمارے بزرگوں نے جس ثقافت میں اپنی زندگی گزاری وہ کلچر آج خطرے میں ہے۔ ملک کو زبان اور مذہب کی بنیاد پر تقسیم کیا جا رہا ہے۔ جمہوریت میں انتخابات آتے رہتے ہیں، لیکن سات ماہ بعد ہونے والے انتخابات میں۔ کسی امیدوار یا پارٹی کی جیت یا ہار کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ ہمارے ملک کے مستقبل کا سوال ہے، آج سنت روی داس جینتی کے موقع پر آئیے اس ثقافت کی حفاظت کا عہد کریں۔


کمل ناتھ نے کہا، ’’آج ہم روی داس کے یوم پیدائش پر آئیے عہد کریں کہ ہم اس ثقافت کے محافظ بنیں گے۔ بابا صاحب امبیڈکر نے ملک کو ایسا آئین دیا، جو پوری دنیا میں مشہور ہے، کئی ممالک۔ ہمارے آئین کی بھی پاسداری کی ہے لیکن اگر یہ آئین غلط ہاتھوں میں چلا گیا تو ملک کا مستقبل کیا ہوگا؟ آج ہمیں سوچنا ہوگا کہ ہم اپنی آنے والی نسلوں کو کس قسم کی ریاست اور ملک حوالے کرنا چاہتے ہیں؟

سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ نے پروگرام میں موجود لوگوں سے کہا کہ آئیے عہد کریں کہ آج ہمارا پہلا ہدف کوئی پارٹی، کوئی امیدوار نہیں بلکہ اپنی ثقافت اور اپنے آئین کی حفاظت کرنا ہے، لوگوں کو مذہب کے نام پر تقسیم کیا جا رہا ہے، ہم سب ذات پات کے نام پر آپس میں بٹے جا رہے ہیں لیکن اگر ہم متحد رہیں تو اتحاد کی آواز میں بہت طاقت ہوتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔