یوپی میں سولر انڈسٹری میں کرپشن، سینئر آئی اے ایس افسر معطل، اکھلیش یادو نے لگائے سنگین الزامات

سولر انڈسٹری میں کرپشن کے معاملے میں سینئر آئی اے ایس افسر ابھیشیک پرکاش کو معطل کر دیا گیا۔ اکھلیش یادو نے الزام لگایا کہ یہ کرپشن صرف افسر تک محدود نہیں بلکہ اس کا آخری سرا کہیں اور ہے

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / آئی اے این ایس</p></div>

اکھلیش یادو / آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

اتر پردیش میں سولر انڈسٹری میں مبینہ بدعنوانی کے معاملے میں یوپی کی حکومت نے انویسٹ یوپی کے سی ای او اور سینئر آئی اے ایس افسر ابھیشیک پرکاش کو معطل کر دیا ہے۔ افسر پر الزام ہے کہ وہ ایک منصوبے کی منظوری کے لیے کمیشن طلب کرنے میں ملوث تھے۔ اس معاملے میں ایک بچولیا نکنت جین کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، جس پر الزام ہے کہ اس نے ابھیشیک پرکاش کے نام پر سرمایہ کار سے رشوت مانگی تھی۔

افسران کے مطابق، 2006 بیچ کے آئی اے ایس افسر ابھیشیک پرکاش کے خلاف ایک سرمایہ کار نے شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت میں کہا گیا تھا کہ جین نے منصوبے کی منظوری کے لیے افسر کے نام پر کمیشن مانگا تھا۔ تحقیقات کے بعد حکومت نے ابھیشیک پرکاش کو معطل کر دیا اور نکنت جین کو گرفتار کر لیا گیا۔


اس معاملے پر سماجوادی پارٹی کے صدر اور یوپی کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے یوگی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یوپی میں صنعتی ترقی کے نام پر کھلے عام کمیشن مانگا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا، ’’یہ یوپی میں کاروباری آسانی کا سچ ہے، جہاں بدعنوانی بے خوف ہو کر کی جا رہی ہے اور جب معاملہ کھلتا ہے تو محض معطلی کا ناٹک رچا جاتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اس کرپشن کا آخری سرا صرف افسر پر ختم نہیں ہوتا بلکہ اس کے پیچھے بڑے چہرے چھپے ہوئے ہیں۔ اکھلیش یادو نے حکومت پر شفاف تحقیقات نہ کرانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اصل مجرموں کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

دریں اثنا، اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس معاملے میں حکومت پر حملہ کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ جانچ کرائی جائے تاکہ اصل چہرے بے نقاب ہو سکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔