نوئیڈا میں بدعنوانی کی عمارت زمیں دوز: اونیش اوستھی

ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے کہا کہ 'نوئیڈا میں بدعنوانی کی عمارت زمیں دوز ہوئی۔ ریاست میں بدعنوانی کے خلاف ایکشن جاری رہے گا‘۔

اونیش اوستھی، تصویر آئی اے این ایس
اونیش اوستھی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش کے نوئیڈا میں سپرٹیک کے ٹوئن ٹاورس کی تعمیر میں بدعنوانی ثابت ہونے کے بعد سپریم کورٹ کی ہدایت پر اتوار کو دونوں عمارتوں کو زمیں دوز کئے جانے کے بعد ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے کہا کہ ریاست میں بدعنوانی کے خلاف کارروائی چلتی رہے گی۔

ٹوئن ٹاور کو منہدم کئے جانے کی پوری کارروائی کی نگرانی کر رہے اونیش اوستھی نے اس پر اپنا تبصرہ کیا اور منہدم کی گئی عمارتوں کو بدعنوانی کا مظہر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ 'نوئیڈا میں بدعنوانی کی عمارت زمیں دوز ہوئی۔ ریاست میں بدعنوانی کے خلاف ایکشن جاری رہے گا‘۔


قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے رئیل اسٹیٹ کمپنی سپرٹیک کے ذریعہ نوئیڈا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے اعلی افسران کی ملی بھگت سے ضوابط کو نظر انداز کرتے ہوئے ٹوئن ٹاورس کی تعمیر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گزشتہ سال 31 اگست کو منہدم کرنے کا آرڈر دیا تھا۔

اوستھی نے کہا کہ پہلی بار اتنے بڑے تعمیراتی کام کو بدعنوانی کی شکایات کی وجہ سے گرایا گیا ہے۔ اترپردیش حکومت نے اعلی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں خاطی پائے گئے افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔


قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں عدالت کی ہدایت پر ہوئی اعلی سطحی جانچ میں نوئیڈا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے 26 افسران کو ٹوئن ٹاورس کی تعمیرمیں بدعنوانی میں ملوث ہونے کا خاطی پایا گیا۔ اس معاملے میں 26 افسران کے علاوہ سپرٹیک کمپنی کے چار ڈائریکٹر اور دو آرکیٹیکٹ کو بھی بدعنوانی میں ملوث پایا گیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں بدعنوانی کے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

اس درمیان نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ نے بھی ٹوئن ٹاورس کی تعمیر میں ہوئی بدعنوانی کو سماج وادی پارٹی (ایس پی)حکومت کے میعادکار کے دور کی لاقانونیت کا ثبوت بتایا۔ انہوں نے ٹوئن ٹاورس کو منہدم کئے جانے سے پہلے ٹوئٹ کر کہا کہ 'نوئیڈا کا سپرٹیک ٹوئن ٹار اکھلیش یادو اور ایس پی کے میعاد کار کے بدعنوانی اور لاقانونیت کی پالیسی کا زندہ ثبوت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */