کورونا وائرس: ہندوستان میں لگاتار بڑھ رہے مریض، دوسرے دن بھی 28 ہزار سے زائد نئے معاملے

ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹر ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 7827 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اس ریاست میں بڑھ کر 254427 ہوگئی۔

کورونا وائرس
کورونا وائرس
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک میں کورونا وائرس کی شدت میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور لگاتار دوسرے دن بھی ساڑھے 28 ہزار سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں، جس سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر تقریباً 8.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت کی جانب سے پیر کے روز جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے 28701 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو ایک دن میں سب سے زیادہ کیسز ہے، جس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد بڑھ کر 878254 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل اتوار کے روز 28637 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

کورونا وائرس کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز میں یہ راحت پہنچانے والی بات ہے کہ صحت مند افراد کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 18850 مریض صحت مند ہوئے، جس کے بعد شفایاب ہونے والے مریضوں کی مجموعی تعداد 553471 ہوگئی ہے۔ ملک میں اس وقت کورونا وائرس کے 301609 فعال کیسز ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، ہلاکتوں کی تعداد 500 اموات سے بڑھ کر 23174 ہوگئی ہے۔ ملک میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹر ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ 7827 کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد اس ریاست میں بڑھ کر 254427 ہوگئی۔ اسی عرصہ کے دوران 173 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 10289 ہوگئی ہے۔ وہیں اس ریاست میں شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 140325 ہوگئی ہے۔


کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے معاملہ میں ریاست تامل ناڈو گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دوسرے مقام پر پہنچ گیا ہے۔ اس ریاست میں کورونا کیسز کی تعداد 4244 سے بڑھ کر 138470 ہوگئی ہے اور اسی عرصے میں 68 افراد کی ہلاکت کے بعد مجموعی تعداد 1966 تک پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں 89532 افراد کو علاج کے بعد مخلتف اسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ قومی دارالحکومت دہلی میں کورونا وبا کے حالات اب کچھ کنٹرول میں ہے اور کورونا کے کیسز میں اضافے کی شرح میں قدرے کمی آئی ہے۔ قومی دارالحکومت میں اب تک 112494 افراد جان لیوا کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور اس کی زد میں آنے سے ہلاک شدگان کی تعداد بڑھ کر 3371 ہوگئی ہے۔ یہاں 89968 مریض مہلک وبا سے شفایاب ہوئے ہیں۔

ملک کی مغربی ریاست گجرات متاثرہ کورونا وائرس یعنی کووڈ- 19 سے متاثرہ افراد کی تعداد کے لحاظ سے ملک بھر میں چوتھے نمبر پر ہے، لیکن اموات کی تعداد کے لحاظ سے یہ ریاست مہاراشٹر اور دہلی کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔ ریاست گجرات میں متاثرہ افراد کی تعداد اب تک 41820 افراد اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 2045 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ریاست میں 29162 افراد اس جان لیوا وبا سے سے شفایاب ہوئے ہیں۔ جنوبی ہند کی ریاست کرناٹک میں 38843 افراد متاثر ہوئے ہیں اور684 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس ریاست میں ا بھی تک 15409 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔


آبادی کے لحاظ سے ملک کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش میں اب تک کورونا وائرس کے 36476 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور جان لیوا وائرس سے اب تک 934 افراد کی موت ہوچکی ہے جبکہ 23334 مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ ایک اور جنوبی ریاست تلنگانہ میں بھی کورونا وائرس کے کیسز بھی بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ تلنگانہ میں متاثرہ افراد کی تعداد 34671 تک پہنچ چکی ہے اور 356 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ اب تک 22482 افراد اس وبا سے ٹھیک ہو چکے ہیں۔

مغربی بنگال میں30013 افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور 932 افراد فوت ہوچکے ہیں اور اب تک 18581 افراد شفایاب ہوئے ہیں۔ آندھرا پردیش میں متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے یہ ریاست سب سے زیادہ متاثرہ افراد کی فہرست میں راجستھان سے اوپر چلا گیا ہے۔ ریاست میں 29168 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں اور اموات کی تعداد 328 ہوگئی ہے۔ راجستھان میں بھی متاثرہ کوروناوائرس افراد کی تعداد 24392 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اب تک اس ریاست میں 510 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔اس ریاست میں اب تک 18103 افراد مکمل طور پر شفایاب ہوچکے ہیں۔ ریاست ہریانہ میں 21240 افراد کورونا وائرس سے متاثر اور301 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس خوفناک وبا سے مدھیہ پردیش میں 653، پنجاب میں 199، جموں و کشمیر میں 179، بہار میں 143، اوڈیشہ میں 64، اتراکھنڈ میں 47، آسام میں 35، کیرالہ میں 31، جھارکھنڈ میں 30، پڈوچیری میں 18، چھتیس گڑھ میں 19، گوا میں 14، ہماچل پردیش میں 11، چنڈی گڑھ میں آٹھ، اروناچل پردیش، میگھالیہ اور تری پورہ میں دو دو اور لداخ میں ایک شخص کی موت ہوچکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */