کورونا وائرس کے خوف سے جموں میں سنیما گھر اور کشمیر میں آنگن واڑی سنٹر بند

اس سے پہلے وادی کے چار اضلاع اور جموں کے دو اضلاع میں تمام سرکاری وغیر سرکاری پرائمری اسکولوں کو 31 مارچ تک بند کرنے کے احکامات صادر کیے گئے تھے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں کشمیر کے سرمائی دارالحکومت جموں میں ایک اور مریض کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے کے پیش نظر انتظامیہ نے خطے کے جملہ 10 اضلاع میں تمام سینما گھر اور پانچ اضلاع میں پرائمری اسکول اور آنگن واڑی سینٹر ماہ رواں کی 31 تاریخ تک بند رکھنے کے احکامات صادر کیے ہیں۔

ادھر صوبائی انتظامیہ نے وادی میں تمام آنگن واڑی سینٹر تاحکم ثانی بند رکھنے کا حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق جموں میں مبینہ طور پر ایک 75 سالہ بزرگ کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ جموں و کشمیر انتظامیہ کے ترجمان روہت کنسل نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’جموں صوبہ کے 10 اضلاع میں تمام سینما گھر 31 مارچ تک بند رہیں گے‘۔ انہوں نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ ’جموں کے پانچ اضلاع جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ریاسی اور ادھم پور میں تمام پرائمری اسکول، سینما گھر اور آنگن واڑی سینٹرس 31 مارچ تک بند رہیں گے‘۔


ادھر صوبائی کمشنر بصیر احمد خان کی طرف سے جاری ایک حکمنامے کے مطابق وادی کشمیر میں تمام آنگن واڑی سینٹر تاحکم ثانی بند رہیں گے۔ یہ حکمنامہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی طرف سے کورونا وائرس کے خطرے سے بچوں کو محفوظ رکھنے کے لئے کی جارہی کاوشوں کا ایک حصہ ہے۔

قبل ازیں انتظامیہ نے وادی کے چار اضلاع اور جموں کے دو اضلاع میں تمام سرکاری وغیر سرکاری پرائمری اسکولوں کو 31 مارچ تک بند کرنے کے احکامات صادر کیے تھے علاوہ ازیں جموں کشمیر میں بائیو میٹرک حاضری نظام بھی فی الوقت معطل کیا گیا ہے۔


جموں وکشمیر میں اب تک کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی تفصیلات دیتے ہوئے ڈائریکٹر این ایم ایچ جموں و کشمیر بھو پندر کمار نے منگل کے روز ایک پریس کا نفرنس کے دوران کہا کہ اس وائرس سے متاثرہ ممالک سے واپس آئے 705 مسافروں کی جانچ کی جاچکی ہے جن میں سے 491 کو اپنے گھروں میں اور 9 کواسپتال میں تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ ان میں سے 150 افراد نے 28 دن کی نگرانی کی مدت مکمل کی ہے۔ اس کے علاوہ 56 مشتبہ معاملات کے نمونے اب تک جانچ کے لئے بھیجے گئے ہیں جن میں 26 نمونوں کی رپورٹ ٹھیک ہے۔ اس دوران اُس شخص جس نے سخت بخار کی شکایت کی تھی، اس کے نمونوں کو جانچ کے لئے این سی ڈی سی نئی دلی بھیجا گیا ہے۔

دریں اثنا لداخ یونین ٹریٹری کے کمشنر سکریٹری رگزن سیمفل نے کہا ہے کہ لیہہ میں 7 مارچ کو انتقال کرنے والے شخص کی موت کورونا وائرس سے نہیں بلکہ پروسٹیٹ کی بیماری سے ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر دو مریض جن کا کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا ہے بالکل تندرست ہیں اور انہیں بہت جلد اسپتال سے رخصت مل جائے گی۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس سے گھبرانے کے بجائے احتیاط کریں اور انتظامیہ کے ساتھ ضرورتعاون کریں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔