تاجپوشی مکمل- 'مغرور بادشاہ' سڑکوں پر لوگوں کی آواز کو کچل رہا ہے: راہل گاندھی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے افتتاح کے بعد اپنا سخت ردعمل دیا ہے اور ایک ٹوئٹ میں انہوں نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں آواز اٹھائی۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

راہل گاندھی / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی نے آج یعنی 28 مئی 2023 کو کیا اور آج ہی کے دن مظاہرہ کر ہے پہلوانوں کو گرفتار کر ان کو مظاہرہ گاہ سے ہٹا دیا گیا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کے افتتاح کے بعد اپنا سخت ردعمل دیا ہے اور ایک ٹوئٹ میں انہوں نے جنتر منتر پر احتجاج کرنے والے پہلوانوں کی حمایت میں آواز اٹھائی۔

راہل گاندھی نے کہا، "تاجپوشی مکمل ہو گئی ہے۔ 'مغرور بادشاہ' سڑکوں پر عوام کی آواز کو کچل رہا ہے۔" نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاح کو لے کر اپوزیشن اور بی جے پی حکومت کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے سرد مہری جاری ہے اور آج حزب اختلاف کی کئی جماعتوں نے افتتاح کی تقریب کا بائیکاٹ کیا۔ دراصل، اپوزیشن چاہتی تھی کہ نئی پارلیمنٹ کا افتتاح صدر دروپدی مرمو کے ہاتھوں سے ہو نہ کہ وزیر اعظم مودی کے ہاتھوں سے۔


حزب اختلاف کی 19 جماعتوں نے مشترکہ بیان جاری کرکے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے دوری برقرار رکھی۔ اپنے ٹوئیٹ میں کانگریس لیڈر نے جنتر منتر پر بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین پہلوانوں کا ایک چھوٹا کلپ بھی شیئر کیا ہے۔ کلپ میں راہل گاندھی نے خواتین پہلوانوں کی گرفتاری کو غلط انداز میں پیش کیا اور کہا کہ بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ نیا نعرہ ہے... لیکن بیٹی کو کس سے بچاؤ، اسے بی جے پی سے بچاؤ۔

واضح رہے پہلوانوں کا یہ مظاہرہ ایک ماہ سے زیادہ مدت سے جاری ہے اور ان کا یہ مطالبہ ہے کہ کشتی فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ جو بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بھی ہیں ان کو صدر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور ان کو گرفتار کیا جائے۔ اس تعلق سے کئی خواتین پہلوانوں نے برج بھوشن سنگھ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی ہے اور یہ ایف آئی آر بھی سپریم کورٹ کے کہنے پر کی گئی ہے۔ برج بھوشن کی گرفتاری کے لئے آج یہ پہلوان احتجاج کرنے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے سامنے جانے والے تھے لیکن ان کو نہ صرف وہاں جانے سے روکا گیا بلکہ ان کو حراست میں لے کر ان کا مظاہرہ گاہ بھی خالی کرا لیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔