امریکہ میں کورونا کی واپسی، اومیکرون کے نئے ویرینٹ کی وجہ سے کیسز میں اضافہ

ریاست میں رپورٹ کئے گئے کورونا کے معاملوں میں کچھ اضافہ ہوا ہے، انگلینڈ میں کورونا کی وجہ سے ہسپتال میں داخل مریضوں میں معمولی اضافہ دیکھا گیا ہے، جہاں نئے ویرینٹ کا پھیلاؤ 50 فیصد سے زیادہ ہے

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: کورونا وائرس شمال مشرقی امریکہ میں نئے سرے سے واپسی کر رہا ہے۔ حکام نے بدھ کے روز کہا کہ امریکہ کے کچھ حصوں میں کورونا وائرس کا بی اے.2 (BA.2) ویرینٹ گیا ہے۔ اس کے پیش نظر کانگریس سے نئی فنڈنگ ​​کرنے کو کہا گیا ہے۔ نیز، مستقبل میں علاج اور ویکسین کی فراہمی کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا گیا ہے۔ اس وقت امریکہ میں روزانہ اوسطاً 28600 کیسز درج کئے جا رہے ہیں۔ یہ جنوری میں عروج پر ہونے والے 800000 سے زیادہ یومیہ انفیکشن سے بہت کم ہے۔ کورونا کے سبب ہونے والی اموات کی یومیہ تعداد تقریباً 900 ہے۔ وہیں، اب تک کورونا کی وجہ سے 10 لاکھ سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں۔

تاہم، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کی ڈائریکٹر روچیل ویلنسکی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک نئی لہر کی ابتدائی علامات ہیں۔ انہوں نے کہا، "ہم نے ریاست نیویارک اور نیو یارک شہر میں رپورٹ کردہ کورونا کے کیسز میں کچھ اضافہ دیکھا ہے، اور انگلینڈ میں کورونا کی وجہ سے ہسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد میں معمولی اضافہ نظر آ رہا ہے، خاص طور پر ان مقامات پر جہاں BA.2 ویرینٹ کا پھیلاؤ 50 فیصد سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندے پانی کی نگرانی سے بڑھتے ہوئے کیسز کی ابتدائی وارننگ نے بھی ملک میں کچھ کمیونٹیز میں وائرس میں معمولی اضافہ ظاہر کیا۔


BA.2 ویریئنٹ اومیکرون کے بنیادی ویرینٹ BA.1 سے زیادہ شدید بیماری کا سبب نہیں بنتا اور نہ ہی اس کا مدافعتی دفاع سے بچنے کا زیادہ امکان ہے لیکن یہ زیادہ متعدی ہے۔ BA.2 اس وقت قومی سطح پر 35 فیصد کیسز کا حامل ہے اور جلد ہی اس کے غالب آنے کا امکان ہے۔

امریکی کانگریس نے گزشتہ ہفتے منظور ہونے والے بل میں کوویڈ فنڈنگ ​​میں 22.5 بلین ڈالر شامل کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ سکریٹری صحت جیویر بیکرا نے کہا کہ اب ہمارے وسائل ختم ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔