سونیا گاندھی کورونا سے لاتعداد اموات پر فکرمند، مودی حکومت سے کیا خاص مطالبہ

سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کورونا وائرس سے روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت ہونے پر افسوس ظاہر کیا اور طبی اہلکاروں و ملازمین کو ان کی محنت کے لیے سلام پیش کیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا کے قہر کے درمیان مودی حکومت بنگال الیکشن میں مصروف ہے۔ لگاتار کورونا سے لوگوں کی موت ہو رہی ہے، لیکن حکومت کے رویہ سے ایسا لگ رہا ہے کہ اس سے مودی حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے۔ اُدھر اپوزیشن لگاتار مودی حکومت پر حملہ آور ہے۔ ان سب کے درمیان آج کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کی میٹنگ ہوئی۔ اس میٹنگ میں کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ملک میں کورونا کی موجودہ حالت کو لے کر فکر کا اظہار کیا۔

کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کورونا وبا کی موجودہ حالت کو لے کر مرکزی حکومت پر نشانہ سادھا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹیکہ کاری کے لیے عمر کی حد کو گھٹا کر 25 سال کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ سونیا گاندھی نے ساتھ ہی استھما، ذیابیطس اور کچھ دیگر بیماریوں سے متاثر نوجوانوں کو ترجیحی بنیاد پر ٹیکہ لگائے جانے کی گزارش کی ہے۔ سونیا گاندھی نے سی ڈبلیو سی کی میٹنگ میں یہ بھی کہا کہ حکومت کو کورونا سے نمٹنے کے لیے ضروری طبی سامانوں اور دواؤں کو جی ایس ٹی سے آزاد کرنا چاہیے۔ کورونا وائرس انفیکشن کے پھیلاؤ پر قدغن لگانے کے لیے سخت قدم اٹھانے پر غریبوں کو ہر ماہ 6 ہزار روپے کی مدد دینی چاہیے۔


سونیا گاندھی نے روزانہ سینکڑوں لوگوں کی موت پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس بحران کے وقت میں اپنی ذمہ داری نبھا رہے طبی اہلکاروں اور دوسرے ملازمین کو کانگریس سلام کرتی ہے۔ انھوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو لکھے خط کا تذکرہ بھی کیا اور الزام لگایا کہ کئی مقامات پر ٹیکوں، آکسیجن اور ونٹیلیٹر کی کمی ہو رہی ہے، لیکن حکومت خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اتنا ہی نہیں، سونیا گاندھی نے آگے کہا کہ حکومت کو ٹیکہ کاری کے لیے اپنی ترجیحات پر غور کرنا چاہیے اور عمر کی حد کو گھٹا کر 25 سال کرنا چاہیے۔ استھما، ذیابیطس، گردے اور لیور سے جڑی بیماریوں سے متاثر سبھی نوجوانوں کو ٹیکہ لگایا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ ابھی ٹیکہ کاری کے لیے کم از کم عمر کی حد 45 سال مقرر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔