کورونا وائرس: اورنگ آباد میں 11 مارچ سے 14 اپریل تک ہوگا جزوی لاک ڈاؤن

سنیل چوہان نے واضح کر دیا کہ اگر کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد اگر اسی طرح بڑھتی رہی، اور احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں تو مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اورنگ آباد: گزشتہ دو دنوں سے اورنگ آباد میں لاک ڈاؤن لگائے جانے کی افواہیں جاری تھیں جس کی آج شام تصدیق ہوگئی اور ضلع کلکٹر سنیل چوہان نے اس بات کا اعلان کردیا کہ اورنگ آباد میں 11 مارچ سے 4 اپریل تک جزوی لاک ڈاؤن لگایا جا رہا ہے۔ اس لاک ڈاؤن کے دوران سب سے زیادہ پریشانی ان لوگوں کو ہوگی جنھوں نے شادی بیاہ اوردیگر تقریبات کے لیے شادی خانے یا پروگرام ہالس کو بک کیا ہوا ہے۔ سنیل چوہان نے اس دوران تمام شادیوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

اپنی رہایش گاہ پر منعقدہ ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں سنیل چوہان نے شادیوں پر مکمل پابندی کے فیصلے کو ایک تکلیف دہ فیصلہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس سے پریشانی تو ہوگی لیکن اس کے بغیر کوئی چارہ بھی نہں ہے۔ انھوں نے کہا کہ صرف رجسٹرڈ میرج کی جاسکتی ہے۔ اس موقع پر انھوں نے عوام سے اپیل کی کہ اگر مکمل لاک ڈاؤن سے بچنا ہے تو اس جزوی لاک ڈاؤن کے دوران تمام احتیاطی تدابیرکو اختیار کریں، بصورت دیگر مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔


لاک ڈاؤن کی تفصیلات بتاتے ہوئے ضلع کلکٹر نے واضح کیا کہ اس دوران تمام قسم کی تقریبات اور سیاسی، سماجی سرگرمیاں، جلسے جلوس اورمورچے،ریلیوں وغیر پر پوری طرح سے پابندی رہے گی۔ تمام بازار، مالس، سویمنگ پولس، اسکول، کالج، کوچنگ کلاسس کے بشمول تمام تعلیمی ادارے پوری طرح سے بند رہں گے۔ صرف آن لائن کلاسس لی جا سکیں گی۔ تھیٹرس اور تمام خانگی دفاتر بھی بند رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ شہر کی جادھوواڑی منڈی کل سے ایک پفتہ کے لیے مکمل طور پر بند کی جا رہی ہے۔

سنیل چوہان نے بتایا کہ عوام کی سہولت کے پیش نظر، طبی (میڈیکل) شعبہ سے متعلق تمام سہولتیں جاری رہیں گی۔ نیز اخبار کی ترسیل، دودھ، بھاجی ترکاری، پٹرول پمپ، تمام ٹرانسپورٹ( حمل و تقل)، کارخانے اور اشیائے ضروری کی دوکانیں، کرانہ دوکان کھلی رہیں گی۔ اس کے علاوہ گوشت، چکن کی دوکانیں، بنک اور پوسٹ آفس بھی کھلے رہیں گے۔ لیکن انھیں کوویڈ کے پروٹوکول اور تمام احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا ہوگا۔ اور ہر 15 دن بعد انھیں کوویڈ کا ٹسیٹ کرانا ہوگا۔


ضلع کلکٹر نے یہ بھی واضح کیا کہ اس دوران ہر ہفتہ اور اتوار کو مکمل لاک ڈاؤن ہوگا۔ اور ان دو دنوں میں کوئی بھی سرگرمی نہیں ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ اورنگ آباد شہر کی صورتحال کو پوری طرح اور گہرائی سے جائزہ لینے اور تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہوں اور ماہرین ، محکمہ صحت کے آفیسران سے صلاح و مشورہ کرنے کے بعد کمیٹی نے جزوی لاک ڈاوؤن لگانے کا فیصلہ لیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ 15 فروری کے بعد سے شہر میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ اور اب شہر میں کورونا سے متاثرین کی تعداد 3 ہزار ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ دو دنوں سے ہر روز 375 نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔

سنیل چوہان نے واضح کر دیا کہ اگر کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد اگر اسی طرح بڑھتی رہی، اور احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں تو مکمل لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔ اس پریس کانفرنس میں اورنگ آباد میونپل کمشنر آستک کمار پانڈے، پولس کمشنر ڈاکٹر نکھل گپتا، ضلع پریشد کے سی او ڈاکٹر منگیش گوندولے، ضلع ایس پی ( گرامن) موکشدا پاٹل، اور اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کی میڈیکل آفیسر موجود تھیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔