کورونا وائرس کا پھیلاؤ: صورتحال کتنی خراب ہے اور کوویڈ سے متعلق کچھ سلگتے ہوئے سوالات

چین اور کچھ دوسرے ممالک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے درمیان ہندوستان میں میٹنگوں کا دور جاری ہے۔ ہجومی مقامات پر پر احتیاط ضروری ہے۔ کوویڈ سے متعلق کچھ اہم سوالات و جوابات:

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

ایشلن میتھیو

نئی دہلی: چین سمیت دنیا کے کئی ممالک میں کووڈ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کے درمیان مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا ہے کہ چوکنا اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ تہواروں کا موسم آرہا ہے اس لیے بھیڑ والی جگہوں پر احتیاط ضروری ہے۔

منڈاویہ نے بدھ کو میٹنگ کی اور آج یعنی جمعہ کو بھی میٹنگ کر کے صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور کوویڈ مثبت کیسوں کے نمونے جینوم سیکونسنگ لیب کو بھیجیں، تاکہ نئے ویرینٹ کو ٹریک کیا جا سکے۔ لوک سبھا میں بھی انہوں نے کہا کہ وائرس کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے اور اس سے خطرہ ہو سکتا ہے لیکن فی الحال پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔


لیکن پھر بھی ہمیں ہوشیار رہنا ہوگا۔ آئیے کووڈ سے متعلق کچھ سوالات کے جوابات جانتے ہیں:

سوال - کیا ہندوستان میں کووڈ کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں؟ کیا اس کے بارے میں فکر کرنے کی کوئی ضرورت ہے؟

ہندوستان میں کووڈ کیسز کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے۔ 19 دسمبر کو ملک میں کووڈ انفیکشن کے صرف 158 معاملے تھے۔ وائرولوجسٹ اور امیونولوجسٹ کہتے ہیں کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

معروف وائرولوجسٹ ڈاکٹر ٹی جیکب کا کہنا ہے کہ اومیکرون کوئی مہلک ویرینٹ نہیں ہے، اس لیے اس ویرینٹ سے متاثر ہونے والوں میں اموات کی شرح بہت کم ہے۔ خاص طور پر ہندوستان جیسے ممالک میں کیونکہ ہمارے پاس بوڑھے لوگوں کی زیادہ آبادی نہیں ہے۔

سوال – کیا چین میں کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے تیزی آئی ہے یا کوئی اور نیا ویرینٹ سامنے آیا ہے؟

خیال کیا جاتا ہے کہ کوویڈ کا بی ایف.7 ویرینٹ چین میں کیسز میں اضافہ کر رہا ہے لیکن اس ویرینٹ کے کیسز ہندوستان کے گجرات اور اڈیشہ میں جولائی اور ستمبر میں ہی سامنے آ چکے ہیں لیکن اس ویرینٹ نے دونوں ریاستوں میں انفیکشن میں کوئی تیزی نہیں دکھائی ہے۔

سوال – ہندوستان میں کوویڈ-19 کا سب سے خطرناک ویرینٹ کون سا ہے؟

ہندوستان میں کوویڈ-19 کا سب سے خطرناک ویرینٹ اومیکرون اے بی.5 (جو بی ایف.7 سے وابستہ ہے) لیکن اس کے کیسز کی تعداد بہت محدود ہے۔


سوال - کیا لوگوں کو بوسٹر ڈوز لینے کی ضرورت ہے؟

پبلک ہیلتھ فاؤنڈیشن کے سابق صدر ڈاکٹر سری ناتھ ریڈی کا کہنا ہے کہ تمام بالغوں کو بوسٹر ڈوز دینے کا فیصلہ شواہد پر مبنی نہیں ہے کیونکہ اس خوراک نے اومیکرون ویرینٹ کے خلاف کوئی خاص قوت مدافعت نہیں دکھائی ہے۔ بزرگ اور پہلے سے موجود بیماریوں میں مبتلا افراد کو ہیٹرولوگس ویکسین کی بوسٹر خوراک دی جا سکتی ہے۔

سوال – ہیٹرولوگس ویکسین بوسٹر کیا ہے؟

ہیٹرولوگس ویکسین بوسٹر میں ایک شخص کو بنیادی خوراک کے طور پر موصول ہونے والی ویکسین سے مختلف یا مختلف ویکسین کی بوسٹر خوراک دی جاتی ہے۔ جبکہ ہومولوگس بوسٹر میں شخص کو اسی ویکسین کی بوسٹر خوراک دی جاتی ہے جو اس نے بنیادی خوراک کے طور پر لی ہو۔

مرکزی وزارت صحت نے کورباویکس کو کوویڈ-19 کے لیے ایک ہیٹرولوگس ویکسین کے طور پر منظوری دے دی ہے لیکن یہ صرف ہنگامی استعمال کے لیے ہے اور صرف 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد ہی بنیادی ویکسین کی دونوں خوراکیں (کووی شیلڈ یا کوویکسین) 6 ماہ بعد ہی دی جا سکتی ہیں۔

سوال – کووڈ-19 انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟

پرہجوم عوامی مقامات اور بند جگہوں پر ماسک پہننا بھی ضروری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔