کورونا کے سبب تاریخی رسالہ 'نندن' اور 'کادمبنی' کے وجود پر خطرہ، سبھی صحافیوں کی ملازمت ختم

'کادمبنی' رسالہ کے 3 صحافیوں ارون جیمنی، سنت سمیر اور پردیپ شکلا سے آج انتظامیہ نے استعفیٰ لے لیا ہے جبکہ 'نندن' کے صحافیوں میں سے ایک نے خود استعفیٰ دے دیا اور دوسرے سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا بحران کے سبب 'ہندوستان ٹائمس گروپ' کے دو تاریخی رسائل ’کادمبنی‘ اور ’نندن‘ کا وجود خطرے میں پڑگیا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ اس میں کام کرنے والے سبھی صحافیوں کو نکال دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان دونوں رسائل میں بچے پانچ صحافیوں کی ملازمت آج چلی گئی، لیکن ان رسائل کو بند کرنے کا ابھی تک کوئی باضابطہ فیصلہ مینجمنٹ نے نہیں کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 'کادمبنی' رسالہ کے 3 صحافیوں ارون جیمنی، سنت سمیر اور پردیپ شکلا سے آج انتظامیہ نے استعفیٰ لے لیا ہے جبکہ 'نندن' کے صحافیوں میں سے ایک نے خود استعفیٰ دے دیا اور دوسرے سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔


میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق 'کادمبنی' اور 'نندن' کا موجودہ شمارہ تو آن لائن آئے گا لیکن مستقبل میں اس کی اشاعت کے تعلق سے شدید غیر یقینی پیدا ہوگئی ہے۔ مینجمنٹ نے ان رسائل کے بند ہونے سے متعلق کوئی باضابطہ حکم نہیں نکالا ہے۔ ملازمین کی عدم موجودگی میں یہ رسالہ کیسے نکلے گا، یہ ایک بڑا سوال ہے۔ 'کادمبنی' کے ایڈیٹر راجیو کٹارا ابھی ایکسٹینشن پر چل رہے ہیں اور اگلے ماہ ان کے کام کی مدت ختم ہونے والی ہے۔

ذرائع کے مطابق ایک طرف جہاں 'کادمبنی' کے جیمنی، ارون سنت سمیر اور پردیپ شکلا سے استعفیٰ لیا گیا، وہیں 'نندن' کی سنیتا تیواری نے خود استعفیٰ دے دیا اور انل جیسوال سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔ یہ دونوں رسائل گزشتہ 50 سال سے بھی زیادہ وقت سے نکل رہے ہیں اور پورے ملک میں بہت مقبول تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Aug 2020, 8:29 PM