کورونا: وزیراعظم کی پرنٹ میڈیا کے سربراہان سے بات چیت

ويڈيو کانفرنس کے ذریعے ہوئی اس بات چیت میں ملک کے کئی پرنٹ میڈیا اداروں کے سربراہان نے حصہ لیا اور اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے پی ایم کو کورونا سے جنگ میں حکومت کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: ملک کے لئے بڑا چیلنج بن رہے کورونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات کے بارے میں وزیراعظم نریندر مودی مختلف فریقین کے ساتھ مسلسل بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے منگل کو پرنٹ میڈیا کے سربراہان سے اس بارے میں تفصیل سے گفت و شنید کی۔

ويڈيو کانفرنس کے ذریعے ہوئی اس بحث میں ملک کے کئی پرنٹ میڈیا اداروں کے سربراہان نے حصہ لیا اور اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے وزیر اعظم کو کورونا وائرس سے جنگ میں حکومت کے ساتھ تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔


وزیر اعظم کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا صورتحال کے تعلق سے سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ سبھی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے گزشتہ روز پہلے الیکٹرانک میڈیا اور بعد میں صنعت کاروں کے ساتھ بھی بات چیت کی تھی۔ ان بات چیت کے دوران یہ بات بھی ابھر کر سامنے آئی تھی کہ وزیر اعظم کو وقت وقت پر ہموطنوں کو اس بارے میں خطاب کرتے رہنا چاہیے. یہ بات ذہن میں رکھتے ہوئے مودی آج شام 8 بجے دوبارہ ہموطنوں سے خطاب کریں گے۔

مودی نے کورونا سے جنگ میں پیر کو میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کے چوتھے ستون کو اس طویل جنگ میں صحیح معلومات دے کر لوگوں کو بیدار کرنا ہوگا جس سے ان میں منفی خیالات نہ آئیں اور ملک میں افرا تفری کا ماحول نہ بنے۔


کورونا کے وبائی صورتحال اختیار کرنے کی وجہ سے ملک کی 32 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پوری طرح لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔ پیر کو کچھ لوگوں کی طرف اس کی خلاف ورزی کیے جانے کے بعد مودی نے لوگوں سے اس پر سختی سے عمل کرنے اور گھروں میں رہنے کو کہا تھا۔

آج کے اپنے خطاب میں شاید وہ لوگوں سے لاک ڈاؤن پر مکمل طور عمل کرنے کی درخواست کریں گے۔ اس سے پہلے جمعرات کو اپنے خطاب میں انہوں نے لوگوں سے اتوار کو 14 گھنٹے کے جنتا کرفیو میں شامل ہونے کے لئے کہا تھا۔ لوگوں نے اس پر تقریباً سو فیصد عمل بھی کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔