کورونا نے لوگوں کو بنا دیا ’شریف‘، سڑک پر پڑے 2-2 ہزار کے نوٹ کسی نے نہیں اٹھائے!

دہلی کے بدھ وِہار میں لوگوں نے جب سڑک پر 2-2 ہزار کے کئی نوٹ گرے ہوئے دیکھے تو انھیں شک ہوا کہ کسی نے یہ سازش کے تحت پھینکا ہے اور نوٹ پر کورونا وائرس ہے۔ اس خبر سے علاقے میں افرا تفری پھیل گئی۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

کورونا وائرس انفیکشن کی دہشت لوگوں کے دلوں میں زبردست طریقے سے بیٹھ گئی ہے۔ یہ خوف جمعرات کے روز ہندوستان کی راجدھانی دہلی کے بدھ وِہار میں اس وقت دیکھنے کو ملی جب سڑک پر پڑے 2-2 ہزار کے کئی نوٹ ادھر ادھر اڑتے رہے، لیکن کسی نے اٹھایا نہیں۔ ویسے تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے کوئی شخص بلاوجہ گھر سے نکل نہیں رہا، لیکن بدھ وِہار میں جب کچھ لوگ ضروری کام سے نکلے اور سڑک پر 2 ہزار کے نوٹ گرے دیکھے تو صرف دیکھ کر ہی رہ گئے، اسے چھونے کی بھی ہمت نہیں کی۔ دراصل ایسا اس لیے ہوا کیونکہ کسی نے یہ خبر پھیلا دی کہ نوٹ پر کورونا وائرس کا اثر ہو سکتا ہے۔

جیسے ہی یہ خبر لوگوں کے کانوں میں پڑی کہ بدھ وِہار میں سڑک پر کئی نوٹ پڑے ہیں اور اس پر کورونا وائرس ہو سکتا ہے، ایک افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ اس علاقے سے جو لوگ گزر رہے تھے، وہ یہ خبر سن کر دور ہٹ جا رہے تھے۔ اسی درمیان کسی نے پولس کو فون کر کے پورے معاملے کی اطلاع دی۔ 2 ہزار کے نوٹ گرے ہونے کی بات سن کر پولس بھی موقع پر پہنچی اور حقیقت حال کا پتہ لگایا۔


ہندی روزنامہ 'امر اجالا' میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق 2 ہزار کے گرے ہوئے نوٹوں کو دیکھ کر کسی نے شخص نے یہ کہہ دیا کہ یہ نوٹ کورونا انفیکشن کے شکار شخص نے تھوک لگا کر پھینک دیے ہیں۔ وہاں پر جمع کچھ لوگوں نے یہ بھی کہہ دیا کہ یہ کام کورونا پھیلانے کی سازش کے تحت کیا گیا ہے۔ اس طرح کی خبریں سن کر وہ لوگ بھی جو سڑکوں پر گرے ہوئے 20 اور 50 کے نوٹ خاموشی کے ساتھ اٹھا کر جیب میں رکھ لیا کرتے ہیں، اس جگہ سے دوری بنا لی۔

پولس بھی جب بدھ وِہار پہنچی تو بہت احتیاط کے ساتھ کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا۔ پولس نے نوٹوں کو ہاتھ نہیں لگایا بلکہ ان نوٹوں پر اینٹ رکھ دی گئی تاکہ وہ اڑ نہ سکے۔ اس کے بعد یہ معلوم کرنے کی کوشش کی گئی کہ آخر یہ نوٹ کس نے رکھے۔ تذبذب کی حالت جاری ہی تھی کہ ایک شخص وہاں پہنچا اور کہا کہ یہ سبھی نوٹ اس کے ہیں۔ کافی پوچھ تاچھ اور تحقیقات کے بعد پولس نے نوٹ نوجوان کے حوالے کر دیے۔


بعد میں پولس نے بتایا کہ سبھی نوٹ بدھ وِہار کے ہی رہنے والے مرتیونجے شرما کے تھے۔ اس نے ایس بی آئی اے ٹی ایم سے 20 ہزار روپے نکالے تھے اور جلدبازی میں اس کی جیب سے کچھ نوٹ سڑک پر گر گئے۔ بعد میں جب اسے روپے کم ہونے کا پتہ چلا تو وہ واپس بھاگتا ہوا اے ٹی ایم کی طرف دوڑا۔ وہاں پر اسے پولس نظر آئی اور سڑک پر پڑے ہوئے نوٹوں کو بھی اس نے دیکھا۔ پھر مرتیونجے نے پولس کو پوری بات بتائی اور اے ٹی ایم کی رسید بھی دکھائی۔ یہ سب معلوم پڑنے کے بعد پولس نے سبھی نوٹ مرتیونجے کے حوالے کر دیے اور وہاں پر موجود لوگوں نے بھی راحت کی سانس لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔