ہندوستان میں تیزی سے بڑھ رہے کورونا کے معاملے، مریضوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز، دہلی میں 100 سے زیادہ کیسز
دہلی حکومت اور محکمہ صحت نے حالات کو دیکھتے ہوئے نگرانی اور جانچ کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈوائزری میں لوگوں کو بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر نہ جانے کی صلاح دی گئی ہے۔

قومی راجدھانی دہلی میں ایک بار پھر کورونا کے معاملوں میں اُچھال دیکھی جا رہی ہے۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں حال میں کورونا کے 104 فعال معاملے ہیں۔ گزشتہ ایک ہفتے میں 99 نئے معاملے سامنے آنے سے صحت انتظامیہ اور شہریوں میں فکر مندی بڑھ گئی ہے۔ وہیں اب پورے ملک میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ حالات کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت اور محکمہ صحت نے نگرانی اور جانچ کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق کورونا کے سب سے زیادہ معاملے کیرالہ میں 430 ہیں۔ اس کے بعد مہاراشٹر کا نمبر آتا ہے جہاں 209 جبکہ دہلی میں 104 فعال کیسز ہیں۔ وہیں کرناٹک میں 34 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں فعال معاملوں کی تعداد 47 ہو گئی ہے۔
محکمہ صحت نے آگے بتایا کہ گجرات میں 76 نئے معاملے درج کیے گئے ہیں۔ اب ریاست میں فعال معاملوں کی تعداد 83 ہو گئی ہے تو ہریانہ میں 8 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں فعال معاملوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔ راجستھان میں 11 نئے معاملے سامنے آئے ہیں جس سے فعال معاملوں کی تعداد 13 ہو گئی ہے۔ مغربی بنگال کی بات کی جائے تو یہاں کورونا کے 11 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ یہاں فعال معاملوں کی تعداد 12 ہے جبکہ یوپی میں 15 نئے کیسز درج ہوئے ہیں۔
پڈوچیری میں کورونا کا ایک مریض صحت یاب ہوکر گھر چلا گیا ہے۔ اب ریاست میں فعال معاملوں کی تعداد 9 ہے۔ ساتھ ہی سکم میں بھی ایک مریض کی صحت یابی ہوئی ہے، جس کے بعد یہاں فعال معاملوں کی تعداد صفر ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ کئی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے جیسے انڈمان اور نکوبار، آسام، بہار وغیرہ میں بھی کوئی فعال معاملے نہیں ہیں۔
ایک افسر نے بتایا کہ صحت محکمہ کورونا وائرس کے بڑھتے معاملوں پر گہری نگاہ رکھ رہا ہے۔ ساتھ ہی اس سے پہلے دہلی کے محکمہ صحت نے کورونا کو لے کر ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں لوگوں کو بھیڑ بھاڑ والی جگہوں پر نہ جانے کی صلاح دی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔