کورونا انفیکشن سے پورے ملک میں ایک ہزار بجلی ملازمین کی موت

اے آئی پی ای ایف نے وزیراعظم اورمرکزی وزیرتوانائی کوخط لکھ کر درخواست کی ہے کہ تمام ریاستوں کے بجلی ملازمین کواولین ترجیح پر کورکرانے کے لئے بڑے پیمانے پرٹیکہ کاری کیمپ منعقد کریں۔

کورونا کے جان گنوانے والے افراد کی آخری رسومات / آئی اے این ایس
کورونا کے جان گنوانے والے افراد کی آخری رسومات / آئی اے این ایس
user

یو این آئی

جالندھر: ملک میں کووڈ-19 کے بڑھتے معاملات کے درمیان بجلی محکمہ میں کام کرنے والے ملک کے ایک ہزارملازمین کی موت ہوچکی ہے جبکہ پندرہ ہزار ملازمین کورونا سے متاثر ہیں۔ آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن (اے آئی پی ای ایف) کے ترجمان ونود کمارگپتا نے جمعہ کو بتایا کہ مہاراشٹر میں کل 7100 سے زیادہ بجلی ملازم کورنا سے متاثر ہیں اورتقریباً 210 کی موت ہوچکی ہے۔

اترپردیش میں بجلی محکمہ کے 4000 سے زیادہ ملازم کورونا وائرس سے متاثرہیں اور140جاں بحق ہوچکے ہیں۔ ہلاک شدگان کی فہرست میں کم ازکم تین چیف انجینئر (اترپردیش سے دواور ہریانہ سے ایک)، دودرجن سے زیادہ سپرنٹنڈنٹ انجینئر اترپردیش کے نوسمیت) ہیں۔ ہریانہ میں بجلی کارپوریشن کے تقریباً 20 ملازمین کی موت ہوچکی ہے اور 900 متاثرہیں۔ پنجاب میں 700 متاثر اور تقریباً 20 ہلاک ہوئے ہیں۔


اے آئی پی ای ایف نے وزیراعظم اورمرکزی وزیرتوانائی کوخط لکھ کر درخواست کی ہے کہ تمام ریاستوں کے بجلی ملازمین کواولین ترجیح پر کورکرانے کے لئے بڑے پیمانے پرٹیکہ کاری کیمپ منعقد کریں اورانہیں فرنٹ لائن ورکرز کے طورپر ماناجائے۔ اے آئی پی ای ایف نے تمام وزرائے اعلیٰ سے درخواست کی ہے کہ وہ بجلی شعبے کے ملازمین کو فرنٹ لائن کے کارکن تسلیم کرنے کے لئے ریاست کے ہیلتھ افسران کو فوری ہدایات دیں اورانہیں ٹیکہ کاری میں ترجیح دی جانی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔