’کورونا وبا کو قدرتی آفت قرار دیا جائے‘ وزیر اعلیٰ مہاراشٹر ادھو ٹھاکرے کا وزیر اعظم کے نام مکتوب

مہاراشٹر کے وزیرِ اعلی ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کورونا وباء کو قدرتی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا

ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
ادھو ٹھاکرے، تصویر آئی اے این ایس
user

محی الدین التمش

ممبئی: مہاراشٹر کے وزیرِ اعلی ادھو ٹھاکرے نے جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کورونا وباء کو قدرتی آفت قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کورونا کی دوسری لہر اور اس کے خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے خط میں کہا کہ مرکز کوونا وباء کو قدرتی آفت قرار دے اور نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کو رو بہ عمل لاتے ہوئے ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے تمام تر اختیارات کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ وزیر اعلی نے خط میں آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنانے اور ضرورت مندوں تک پہنچانے کے لئے ایئر فورس کے استعمال کو ناگریز قرار دیا۔

وزیر اعلی نے کورونا وائرس وباء سے لڑنے کے لئے نہایت ضروری ادویات اور ’ریمیڈس ویئر‘ کی بہتر سپلائی کے لئے مینو فیکچرنگ یونٹوں کو ضروری لائسنس کی فراہمی کی اجازت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیر اعلی نے خط میں اعتراف کیا کہ کورونا وباء کی دوسری لہر کافی خطرناک ہے ایسے میں مرکز اور ریاستی حکومت کو مشترکہ طور پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔


وزیر اعلیٰ نے خط میں خدشہ ظاہر کیا کہ 30 اپریل تک مہارشٹر میں کورونا معاملات گیارہ لاکھ 90 ہزار تک پہنچ سکتے ہیں ایسے میں وزیراعلی نے ’لیکویڈ میڈیکل آکسیجن‘ کی سپلائی کو ضرورت کے مطابق بہتر بنانے پر زور دیا۔ وزیر اعلیٰ نے آکسیجن کو ضرورت مندوں تک پہنچانے کے لئے ایئرلفٹ خدمات کا بھی استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ ادھو ٹھاکرے نے خط میں ریمیڈس ویر کی برآمدات پر پابندی عائد کنے کے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

ادھو ٹھاکرے نے متاثرین کی مدد کے لئے مرکزی حکومت سے خصوصی مدد کی بھی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لئے مرکزی حکومت ’اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فنڈ‘ کے استعمال کی اجازت فراہم کرے۔ ادھو نے محدود لاک ڈاؤن کو ضروری قرار دیا اور اسے کامیاب بنانے کے لئے مرکز سے تعاون بھی طلب کیا۔ ادھونے اپنے خط میں ریاست مہاراشٹر کے تاجروں کو جی ایس ٹی جمع کروانے کی تاریخ میں مزید تین ماہ کی سہولت فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */