کورونا بحران: جون کے مہینے میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں گراوٹ، رپورٹ

آئی ایچ ایس مارکیٹ اکنامکس کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پاؤلیانا ڈی لیما نے کہا ’’ہندوستان میں کووڈ 19 کے بحران کے گہرا ہونے سے مینوفیکچرنگ سیکٹر نے معیشت پر منفی اثر ڈالا۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستان میں کورونا کی وبا کی روک تھام کے لئے عائد سخت پابندیوں کے سبب جون میں مینوفیکچرنگ کے شعبے میں 11 ماہ کے دوران پہلی بار گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ کے ذریعہ آج جاری کردہ مینوفیکچرنگ پرچیزنگ منیجرز انڈیکس (پی ایم آئی) جون میں گھٹ کر 48.1 رہ گیا۔ مئی میں یہ 50.8 پر رہا تھا۔ انڈیکس کو 50 سے اوپر ہونا اضافہ اور اس سے نیچے رہنا گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ جولائی 2020 کے بعد پہلی بار ملک کے مینوفیکچرنگ سیکٹر میں گراوٹ آئی ہے۔

آئی ایچ ایس مارکیٹ مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے کے اعداد و شمار کو ہر ماہ جاری کرتا ہے۔ آئی ایچ ایس مارکیٹ اکنامکس کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر پاؤلیانا ڈی لیما نے کہا ’’ہندوستان میں کووڈ 19 کے بحران کے گہرا ہونے سے مینوفیکچرنگ سیکٹر نے معیشت پر منفی اثر ڈالا۔ نئے آرڈرز، پیداوار، برآمدات اور ان پٹ خریداری میں اضافے کا سلسلہ جون میں رک گیا تھا۔ تاہم، تمام معاملات میں کنٹریکشن کی شرح پہلے والے لاک ڈاؤن کے مقابلہ میں کم تھی۔


سرمایہ پر مبنی اشیا کے ذیلی زمرے کا سب سے زیادہ اثرجون میں ہوا۔ فروخت میں تیز گراوٹ کے سبب پیداوار میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ اس سیکٹر میں خرید کی سطح میں تیز کنٹریکشن دیکھنے میں آیا اور یہ واحد سیکٹر تھا جہاں کمپنیوں نے چھنٹائی کی‘‘۔ مذکورہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست 2020 میں شروع ہونے والی نئی طلب میں اضافے کا عمل جون 2021 میں ختم ہوا۔ بیرون ممالک میں بھی کووڈ 19 پابندیوں کی وجہ سے بین الاقوامی طلب میں گراوٹ رہی تھی۔ دس ماہ کے دوران پہلی بار برآمدات کے نئے آرڈر میں کمی آئی ہے۔

نئے آرڈرز گھٹنے، کاروبار بند ہونے اور کووڈ 19 کے بحران کی وجہ سے پیداوار میں کمی آئی ہے۔ کمزور طلب اور کم پیداوار کی ضروریات کی وجہ سے کمپنیوں نے جون میں خام مال کی خریداری میں کمی کی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نصف سال گزر جانے کے باوجود، چھنٹائی جاری ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے ’’ملازمت میں گراوٹ معمولی تھی، لیکن مسلسل 15 ویں مہینے میں یہ کمی دیکھی گئی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔