’ہندوستان میں تو ابھی کورونا بحران کی شروعات ہوئی ہے، مشکل دور آنا باقی‘

کئی تحقیق اور مطالعے سامنے آئے ہیں جن میں ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی رفتار ابھی مزید تیز ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ جولائی و اگست تک اس وبا کا اثر بڑھ سکتا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے مریضوں کی تعداد 3 لاکھ کے پار پہنچ چکی ہے اور پوری دنیا میں کورونا متاثرہ ممالک کی فہرست میں ہندوستان چوتھے مقام پر ہے، اس کے باوجود کچھ ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ ابھی ہندوستان میں مشکل وقت آنا باقی ہے۔ دہلی میں میکس اسپتال کے ڈاکٹر دیون جنیجا بھی یہی کہتے ہیں کہ ہندوستان میں ہر کسی کو مشکل دور کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ انھوں نے اس بات کا اظہار خبر رساں ایجنسی ایف پی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر جنیجا کا کہنا ہے کہ "کورونا کے معاملے کب عروج پر پہنچیں گے، اس معاملے میں فی الحال ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ہم سب اچھے کی امید کر رہے ہیں لیکن ذہنی اور جسمانی طور پر ہم کورونا سے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔" انھوں نے کئی ڈاکٹروں اور ماہرین کے ذریعہ اس اندیشہ کو صحیح ٹھہرایا کہ ابھی تو ہندوستان میں کورونا بحران کی شروعات ہوئی ہے اور آنے والے دن مزید پریشان کن ہو سکتے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ کئی تحقیق اور مطالعے سامنے آئے ہیں جن میں ہندوستان میں کورونا انفیکشن کی رفتار ابھی مزید تیز ہونے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جولائی اور اگست میں کورونا کیسز بڑھیں گے، اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ماحول ابھی کے مقابلے مزید خراب ہوں گے۔ ویسے بھی دہلی کے وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ذریعہ صرف دہلی میں جولائی کے آخر تک 5.5 لاکھ مریض ہونے کا امکان ظاہر کیے جانے کے بعد لوگوں میں کافی دہشت ہے۔

دہلی کے اسپتالوں میں ایمبولنس سے لگاتار کورونا مریضوں کو لایا جا رہا ہے اور یہ سلسلہ میکس اسپتال میں بھی جاری ہے۔ یہاں کے 20 فیصد بیڈ کورونا کے مریضوں کے لیے محفوظ کر دیے گئے ہیں۔ یہاں کی ایک نرس جیوتی ایسٹر نے بتایا کہ "ماحول واقعی بہت تشویشناک ہے اور ہمیں بھی تھوڑا ڈر لگنے لگا ہے کیونکہ معلوم نہیں کورونا وائرس ان پر کہاں سے اور کب حملہ کر دے۔" انھوں نے بتایا کہ ڈاکٹرس اور نرس کے لیے پی پی ای کٹ پہن کر کام کرنا بھی بے حد مشکل ہے۔ ایک نرس ونیتا ٹھاکر کا کہنا ہے کہ "گرمی کے موسم میں طویل وقت تک پی پی ای کٹ کو پہننے کے لیے آپ کو ذہنی اور جسمانی طاقت کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ سب کچھ بہت آسان نہیں ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔