لکھنؤ کے ڈاکٹر میں کورونا کی تصدیق، الہ آباد ہائی کورٹ میں جزوی بندشیں

اس سے قبل ایک خاتون ڈاکٹر اور اس کے اہل خانہ کا اس مہلک وائرس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا تھا۔ یہ سبھی کے جی ایم یو میں زیر علاج ہیں۔ صوبہ میں تاحال کورونا وائرس انفیکشن کے 16 مریض ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: کنگ جارج میڈیکل یونیورسٹی (کے جی ایم یو) کے ایک جونیئر ڈاکٹر میں کورونا وائرس کی جانچ مثبت پائی گئی ہے۔ اتر پردیش کی راجدھانی میں کوویڈ 19 کا تیسرا مثبت کیس ہے۔ صوبہ میں اب معاملوں کی کل تعداد 16 ہو چکی ہے۔ جونیئر ڈاکٹر کو کے جی ایم یو میں قرنطینہ (آئسولیشن) میں رکھا گیا ہے۔ یہ ڈاکٹر اس میڈیکل ٹیم کا حصہ تھا جو کوویڈ 19 کے مریضوں کا علاج کر رہی ہے۔

اس سے قبل ایک خاتون ڈاکٹر اور اس کے اہل خانہ کا اس مہلک وائرس کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا تھا۔ یہ سبھی کے جی ایم یو میں زیر علاج ہیں۔ صوبہ میں تاحال کورونا وائرس انفیکشن کے 16 مریض ہیں جن میں آگرہ کے 8، لکھنؤ کے 3، نوئیڈا کے 3 اور غازی آباد کے 2 مریض شامل ہیں۔


میڈیکل افسران نے بتایا ہے کہ کورونا کے 3 مریض مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں اور انہیں اسپتال سے بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔ باقی مریضوں کا علاج جاری ہے۔

الہ آباد ہائی کورٹ میں جزوی بندش

کوویڈ 19 میں توسیع کے پیش نظر الہ آباد ہائی کورٹ میں بھی جزوی بندش نافذ کر دی گئی ہیں۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ اگلے احکامات تک صرف انتہائی ضروری مقدمات کی سماعت ہوگی اور صرف انہیں مقدمات کی نمائندگی کرنے والے وکلاء کو عدالت کے احاطے میں آنے کی اجازت ہوگی۔ عدالت نے ریاستی حکومت سے بھی کہا کہ وہ الہ آباد میں کورونا وائرس کی جانچ کے لئے ایک لیب قائم کرے۔


ایک نوٹیفکیشن میں ہائی کورٹ نے کہا، ’’اگر کوئی وکیل یا مؤکل موجود نہیں ہوگا تو معاملہ میں اگلی تاریخ دے دی جائے گی، مؤکل اور وکیل کی عدم موجودگی کی صورت میں کوئی منفی آرڈر پاس نہیں کیا جائے گا۔‘‘

عدالت نے کہا کہ عرضی گزاروں اور دیگر آنے والے لوگوں کو گیٹ پاس جاری نہیں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ وکلاء سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مؤکلوں کو مشورہ دیں کہ وہ عدالت کے احاطے میں اس وقت تک نہ آئیں جب تک انتہائی ضروری نہیں ہو۔ اس دوران تمام ثالثی کی کارروائی معطل رہے گی اور کارروائی کی تاریخ کو دوبارہ طے کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔