کرناٹک کے کالجوں میں کشیدگی جاری، حجاب پہننے والی مسلم طالبات کو پھر واپس بھیجا گیا

شیوموگا ڈی وی ایس کالج میں 20 سے حجاب پہن کر آنے والی طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے منع کر دیا گیا اور پولیس و کالج انتظامیہ نے انہیں واپس بھیج دیا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

بنگلورو: کرناٹک میں حجاب پر پابندی کے معاملہ پر اسکول کالجوں میں حالات لگاتار کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ کالجوں کی انتظامیہ کی طرف سے لگاتار ہائی کورٹ کے عبوری فیصلہ کا حوالہ دے کر باحجاب طالبات کو اندر آنے سے روکا جا رہا ہے، ایک واقعہ میں حجاب پہنے ہوئیں یونیورسٹی کی سابق طالبات نے کلاس رومز کے اندر جانے کا مطالبہ کیا۔ بیلگاوی کے وجے پیرا میڈیکل کالج کے قریب حجاب پہننے والی طالبات کی حمایت میں آنے والے 6 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ کالج کے سامنے جمع ہونے والے لوگوں نے 'اللہ اکبر' کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ حجاب پہننے والی طلبات کو کلاس رومز کے اندر جانے کی اجازت دی جائے۔ پولیس کے ساتھ گرما گرم بحث کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔

ریاستی وزیر داخلہ اراگا گیانندرا نے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور ریاست کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء احتجاجی طلبہ کے خلاف 'اللہ اکبر' کا نعرے لگا کر دنیا بھر میں شہرت حاصل کرنے والی طالبہ مسکان خان منڈیا کے پی ای ایس کالج سے غیر حاضر رہی۔


رام نگر ضلع کے ڈپٹی کمشنر راکیش کمار نے امتناعی احکامات جاری کرتے ہوئے ضلع میں فزیکل کلاسز کو منسوخ کر دیا ہے۔ پہلی جماعت کے پی یو سی کالج انتظامیہ کو 19 فروری تک آن لائن کلاس لینے کو کہا گیا ہے۔ وجے پورہ میں گورنمنٹ ویمنز پی یو کالج کی 20 سے زیادہ طالبات نے حجاب پہن کر امتحان دینے سے انکار کر دیا۔ مقامی پولیس نے کالج کے 200 میٹر کے اندر امتناعی احکامات نافذ کر دیئے ہیں اور سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

ہبلی میں بھی 28 فروری تک کسی بھی احتجاج کی اجازت نہ دینے کے لیے امتناعی احکامات نافذ کیے گئے ہیں۔ دریں اثنا حجاب تنازعہ کی وجہ سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے ہبلی آرٹس اینڈ کامرس کالج میں چھٹی کا اعلان کر دیا گیا۔


شیوموگا ڈی وی ایس کالج میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب 20 سے زیادہ حجاب پہننے والی طالبات نے کالج میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ پولیس اور کالج انتظامیہ نے انہیں واپس بھیج دیا۔ اُڈوپی ایم جی ایم کالج میں جمعرات کو ہونے والا اے اے پی یو سی کیمسٹری کا پریکٹیکل امتحان ملتوی کر دیا گیا۔

بیلاری کے سرلا دیوی کالج کی طالبات نے سوال کیا کہ ہندو طالبات کو بندی لگاکر اور چوڑی پہن کر کیمپس کے اندر کیسے جانے دیا جا سکتا ہے اور انہیں بھی باہر بھیجا جانا چاہئے۔ طالبات کو کالج کے احاطے میں داخل ہونے سے روکا گیا تو انہوں نے پولیس سے بحث کی۔ بیلگاوی آر ایل ایس کالج، کوپل کالج، بلاری ویراشائیوا مہیلا کالج سے حجاب پہننے والی طالبات کو واپس بھیج دیا گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */