پولیس اور اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ کے دوران سیما حیدر کے بیانات میں تضاد، پکڑے گئے دو جھوٹ!

پاکستانی سیما حیدر سے پہلے پولیس نے پوچھ گچھ کی اور پھر اے ٹی ایس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ جب تمام بیانات کو ملایا گیا تو انکشاف ہوا کہ کئی بار بیان بدل چکی ہے

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نوئیڈا: پاکستانی سیما حیدر سے پہلے پولیس نے پوچھ گچھ کی اور پھر اے ٹی ایس پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ جب تمام بیانات کو ملایا گیا تو انکشاف ہوا کہ کئی بار بیان بدل چکی ہے۔ ڈی جی پی ہیڈکوارٹر، لکھنؤ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس نوٹ کے مطابق سیما حیدر یوپی میں سونولی سرحد سے نہیں بلکہ سدھارتھ نگر کے روپن ہیڑی-کھونوا سرحد سے ہندوستان میں داخل ہوئی تھی۔

صرف اتنا ہی نہیں، سیما نے 2020 میں پہلی بار سچن سے بات کی۔ جبکہ اس سے قبل اس نے کہا تھا کہ اس کی سچن سے سب سے پہلے 2019 میں بات ہوئی تھی۔ مرکزی ایجنسیوں کی جانچ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 13 مئی کو ہند-نیپال سرحد کے سونولی سیکٹر اور سیتامڑھی سیکٹر میں کسی تیسرے ملک کے شہری کی موجودگی کے بارے میں کوئی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔ سیما اور سچن نے ان دونوں جگہوں سے ہندوستان میں داخلے کا دعویٰ کیا تھا۔


اس دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج تلاش کی گئی تو سیما کہیں نظر نہیں آئی۔ جیسا کہ اصول ہے کہ اگر کسی تیسرے ملک کا کوئی شہری ہندوستان-نیپال سرحد کے اس پار یا اُس پار جاتا ہے تو دونوں ممالک کی پولیس ایک دوسرے کو اس کی اطلاع دیتی ہے لیکن ہندوستان کی پولیس کو ایسی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں نے جھوٹی کہانی بنائی تھی، انہوں نے ایسا کیوں کیا؟ اب اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔ تفتیش سے یہ بھی پتہ چلا کہ سیما حیدر اور سچن نیپال کے نیو ونائک ہوٹل کے کمرہ نمبر 204 میں فرضی ناموں اور پتے کے ساتھ قیام رہ رہے تھے۔ وہاں سیما نے خود کو ہندوستانی اور سچن کی بیوی بتایا۔ ہوٹل کے رجسٹر میں بھی دونوں نے اپنا اصل نام ظاہر نہیں کیا۔ بلکہ جھوٹے نام سے وہیں قیام کیا۔


سچن ایک دن پہلے ہی نیپال پہنچا تھا۔ جبکہ سیما اگلے دن نیپال پہنچی تھی۔ سیما حیدر نے اے ٹی ایس کی پوچھ گچھ میں اعتراف کیا کہ سچن کے علاوہ وہ دوسرے ہندوستانی مردوں سے بھی رابطے میں تھی۔ سیما نے پب جی گیم کھیلتے ہوئے ان لوگوں سے واقفیت بھی کر لی تھی۔ سیما نے جن لوگوں سے رابطہ کیا ان میں سے زیادہ تر دہلی-این سی آر سے تھے۔ جن لوگوں سے سیما نے پب جی کے ذریعے بات کی تھی ان کا بھی پتہ لگایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔