سماجی انصاف کے خلاف سازشیں ناکام ہوں گی، آئین ہی سب سے بالا: اکھلیش
اکھلیش نے آگرہ میں بی جے پی حکومت پر آئین شکنی، ذات پات پر مبنی بھرتیوں، دلتوں پر مظالم اور سمن پر حملے کی سازش کا الزام لگایا، کہا آئین سب سے بالا ہے، من مانی اب نہیں چلے گی

آئی اے این ایس
آگرہ: سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے ہفتہ کو آگرہ پہنچ کر ریاستی حکومت پر سخت تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ سینیئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن رام جی لال سمن کے گھر پر حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ سماجی انصاف اور آئینی اقدار پر حملے کا ایک اور ثبوت ہے۔
اکھلیش نے کہا کہ ہمیں بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین اور قانون پر مکمل بھروسہ ہے۔ جو لوگ تلواریں لہرا کر آئے، جو گالیاں دیتے ہیں، وہ آج بھی سوشل میڈیا پر سرگرم ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی قانون پر یقین رکھتی ہے، جبکہ بی جے پی حکومت قانون کو نظرانداز کر کے اپنے مخالفین کو نشانہ بناتی ہے۔
اکھلیش نے کہا کہ بی جے پی حکومت پسماندہ، دلت اور اقلیتوں کو ڈرا کر ان کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے کیونکہ یہ طبقے پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیت) کی شکل میں متحد ہو کر سماجوادی پارٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ من مانی کا دور اب ختم ہونے والا ہے کیونکہ اس ملک میں آئین سب سے بالا ہے اور وہی ملک کی رہنمائی کرے گا۔
اکھلیش یادو نے انکشاف کیا کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جا رہا ہے کہ ’’جیسے پھولن دیوی کو مارا، ویسے تمہیں ماریں گے‘‘۔ سوال یہ ہے کہ آخر ان لوگوں کے پیچھے کون ہے؟ بی جے پی کے لوگ سوشل میڈیا پر کچھ بھی لکھ سکتے ہیں، لیکن نہ ان پر ایف آئی آر ہوتی ہے اور نہ ہی کوئی قانونی کارروائی۔
پولیس محکمے میں ذات پات پر مبنی بھرتیوں پر سوال اٹھاتے ہوئے اکھلیش نے کہا کہ پہلے الزام لگایا جاتا تھا کہ پولیس میں صرف یادو بھرتی ہوئے ہیں لیکن آج کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پولیس تھانوں میں حکومت کے خاص لوگوں کا غلبہ ہے۔ مثال کے طور پر آگرہ کے 48 تھانوں میں پی ڈی اے طبقے کے افراد کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔
انہوں نے ریاست میں حالیہ دلت مخالف واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ الہ آباد میں ایک دلت کو اس لیے جلا دیا گیا کیونکہ اس نے ایک خاص ذات کے لوگوں کی فصل کاٹنے سے انکار کر دیا تھا۔ آگرہ میں ایک شادی میں دولہے کو صرف اس لیے گھوڑی سے اتار کر پیٹا گیا کیونکہ وہ بابا صاحب کے گانے بجا رہا تھا۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے نفرت اور تقسیم کی سیاست کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمن پر حملہ دراصل پی ڈی اے کی آواز کو دبانے کی کوشش ہے لیکن سماجوادی پارٹی آئین کے تحفظ اور سماجی انصاف کی لڑائی میں پیچھے نہیں ہٹے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔