چھتیس گڑھ، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں کانگریس کی حکومت

پانچ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا اور کانگریس نے تین ریاستوں میں بی جے پی سے اقتدار چھین لیا ہے

سوشل میڈیا 
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی جے پی کو پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج میں زوردار شکست ملی ہے اور راجستھان، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت بنانے کی تیاری ہے۔کانگریس کو میزورم میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اور تلنگانہ میں تیلگو دیشم پارٹی کے ساتھ اتحاد کا اس کا داؤ ناکام رہا۔ تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) اور میزورم میں میزو نیشنل فرنٹ نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔

ملک کی پانچ ریاستوں میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے حتمی نتائج کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی کو جہاں زبردست جھٹکا لگا ہے وہیں کانگریس کی کارکردگی بہت زاندار رہی ہے اور ایک لمبے وقفے کے بعد کانگریس میں خوشی کی لہر دوڑی ہے ۔ راجستھان، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی اپنا اقتدار بچانے میں ناکام رہی اور تلنگانہ اور میزقرم میں بھی اس کی کارکردگی بہت خراب رہی ۔
مدھیہ پردیش، راجستھان، چھتیس گڑھ میں کانگریس نے بی جے پی سے اقتدار چھینا ہے اور میزورم میں اس کے ہاتھ اقتدار گیا ہے جبکہ تلنگانہ میں ٹ آر ایس اپنا اقتدار بچانے میں کامیاب رہی ہے ۔ چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے نتائج سب سے پہلے صاف ہوئے لیکن مدھیہ پردیش میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیاں سخت مقابلہ رہا اور بہت مشکل سے کانگریس نے 115سیٹیں حاصل کیں جبکہ بی جے پی 108سیٹیں حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہی
مدھیہ پردیش میں کانگریس 115، بی جے پی 108، بہوجن سماج پارٹی دو اور دیگر پانچ سیٹوں پر کامیاب رہے۔

واضح رہے مدھیہ پردیش میں کانگریس کے رہنما کمل ناتھ نے کل دیر رات ہی ریاست کی گورنر کو تحریری طور پر مطلع کر دیا تھا کہ ان کی پارٹی کو سب سے زیادہ سیٹیں حاصل ہوئی ہیں اور ان کے پاس آزاد امیدواروں کی حمایت بھی ہے اس لئے ان کو ملنے کا وقت دیا جائے۔ کانگریس نے یہ قدم اس لئے اٹھایا تھا کیونکہ گووا او ر منی پور میں بی جے پی سب سے بڑی پارٹی نہیں تھی پھر بھی انہوں نے وہاں حکومت بنا لی تھی اور کانگریس اس بات کا ناتظار کر تی رہی کہ وہ سب سے بڑی پارٹی ہے اس لئے اس کو حکومت سازی کے لئے پہلے بلایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 12 Dec 2018, 7:07 AM