دہلی کے 300 سال پرانے گاؤں ’مشرقی مَحرَم نگر‘ کا کوئی گھر اجڑنے نہیں دیں گے: دیویندر یادو
دہلی کانگریس کے سربراہ دیویندر یادو نے وعدہ کیا کہ 300 سال پرانے مشرقی محرم نگر کا ایک گھر بھی تباہ نہیں ہوگا؛ بولڈوزر ہمارے اوپر سے گزر کر جائے گا، ہم دیہاتیوں کے ساتھ ہیں، عدالت سے رجوع کریں گے

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے مشرقی محرم نگر میں منعقدہ مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 300 سال سے آباد اس گاؤں کے ایک بھی گھر کو مسمار نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت یا انتظامیہ نے یہاں بولڈوزر چلانے کی کوشش کی تو اسے ان کی مزاحمت کا سامنا کرنا ہوگا اور بولڈوزر کو ان کے اوپر سے گزر کر جانا پڑے گا۔
خیال رہے کہ راجدھانی دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع 15 ہزار کی آبادی والے 300 سال پرانے محرم نگر گاؤں کے لوگوں کو نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) نے 30 ستمبر تک خالی کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ اس سے گاؤں والوں میں غصہ اور خوف دونوں پھیل گئے۔ اگرچہ دہلی ہائی کورٹ نے اس نوٹس پر روک لگا دی ہے اور 16 دسمبر تک کا اسٹے آرڈر جاری کیا مگر دیہاتیوں کی فکر ختم نہیں ہوئی۔
اسی سلسل میں محرم نگر میں مہاپنچایت کا انعقاد کیا گیا، جس میں 36 برادری کے 360 پردھانوں نے شرکت کی۔ مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ یہ محض ایک علاقائی معاملہ نہیں بلکہ شہری کمزور طبقوں کے حقوق اور بنیادی انسانی رہائش کے تحفظ کا مسئلہ ہے۔ ان کے بقول اس ملک کی عدالتوں اور جمہوری اداروں نے کمزوروں کو کئی مرتبہ ریلیف فراہم کیا ہے مگر انتظامیہ کی جانب سے جب جب طاقت کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوشش کی گئی تو مقامی باسیوں کی زندگی اجڑ گئی۔
انہوں نے موجودہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت سرمایہ دارانہ مفادات کے تحت لوگوں کی زمین اور رہائش کو نظر انداز کرتی ہے۔ یادو نے اپنے قائد راہل گاندھی کے نظریات اور جدوجہد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ان اصولوں کے تحت مقامی لوگوں کی لڑائی کو جیت تک پہنچائے گی۔
مقامی رہنماؤں نے انتظامیہ کے خلاف متحد رہنے کا عہد کیا۔ یادو نے خاص طور پر نوجوانوں کو اس جدوجہد کا کلیدی حصہ قرار دیا اور انہیں پر امن مگر ثابت قدم رہنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہ کر جدوجہد کی جائے گی۔
اس موقع پر پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بھی تقریریں کیں اور کہا کہ جلد یا بدیر کارروائیاں عوامی غصہ کا باعث بن سکتی ہیں۔ مقامی رہنماؤں نے بتایا کہ محرم نگر کے محلے برسوں سے تہذیبی، معاشی اور سماجی لحاظ سے مربوط ہیں اور یہاں کی بستیوں کی تاریخ تین صدیوں پر محیط ہے، جسے نظر انداز کر کے صرف ڈھانچے گرا دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگا۔
دعوے کے ساتھ ساتھ یادو نے لوگوں کو یقین دلایا کہ کانگریس مقامی آبادی کے حقوق کے تحفظ کے لیے عدالتیں، عوامی دائرۂ عمل اور سیاسی دباؤ سبھی طریقے استعمال کرے گی۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ اگر انتظامیہ نے جبراً اقدامات کیے تو پارٹی اس کا بھرپور سیاسی اور قانونی مقابلہ کرے گی۔
مہاپنچایت میں شریک شہریوں نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اپنے گھروں، مراعات اور روایات کے لیے لڑائی جاری رکھیں گے۔ دیویندر یادو نے زور دے کر کہا کہ یہ جدوجہد صرف ایک گاؤں کے تحفظ کی نہیں بلکہ پورے دہلی کے دیہی طبقات کے انصاف کی جنگ ہے اور کانگریس اس میں بطور مرکزی قوت کھڑی رہے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔