راہل اور کھڑگے نے وزیر اعظم مودی کو ارسال کیا خط، جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ
راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دینے اور لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے مانسون اجلاس میں بل لانے کا مطالبہ کیا

راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے (فائل)، تصویر@kharge
نئی دہلی: جموں و کشمیر کو مکمل ریاستی درجہ بحال کرنے اور لداخ کو آئینی تحفظ دینے کی مانگ کو لے کر کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک اہم خط لکھا ہے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے اپنے دستخط شدہ اس خط میں حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ 21 جولائی سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں اس ضمن میں قانون سازی کرے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ جموں و کشمیر کے عوام پچھلے پانچ برسوں سے مسلسل مکمل ریاستی درجہ کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں اور یہ مانگ ان کے آئینی اور جمہوری حقوق پر مبنی ہے۔ کانگریس قائدین نے لکھا، ’’یہ تسلیم کرنا ضروری ہے کہ ماضی میں کچھ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ریاست کا درجہ دیا گیا ہے لیکن جموں و کشمیر کا معاملہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں منفرد ہے، کیونکہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی مکمل ریاست کو تقسیم کے بعد مرکز کا زیر انتظام علاقہ بنایا گیا۔‘‘
انہوں نے وزیر اعظم کو ان کے اپنے بیانات یاد دلاتے ہوئے لکھا کہ 19 مئی 2024 کو بھونیشور میں آپ نے کہا، ’ریاست کا درجہ بحال کرنا ایک سنجیدہ وعدہ ہے جو ہم نے کیا ہے اور ہم اس پر قائم ہیں۔‘ اسی طرح 19 ستمبر 2024 کو سری نگر کی ایک ریلی میں آپ نے پھر کہا کہ ‘ہم نے پارلیمنٹ میں کہا ہے کہ ہم علاقے کا ریاستی درجہ بحال کریں گے‘۔‘‘
راہل گاندھی اور کھڑگے نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مرکز نے سپریم کورٹ میں دفعہ 370 کے مقدمے کی سماعت کے دوران بھی یہی یقین دہانی کرائی تھی کہ جموں و کشمیر کو جلد از جلد ریاستی درجہ دیا جائے گا۔ خط میں کہا گیا ہے، ’’ان وعدوں اور حالات کو دیکھتے ہوئے ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ دینے کے لیے مانسون اجلاس میں قانون لائے۔‘‘
اس کے ساتھ ہی کانگریس نے لداخ کے معاملے پر بھی توجہ دلائی ہے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ لداخ کو آئین ہند کے چھٹے شیڈول میں شامل کیا جائے تاکہ وہاں کے عوام کی ثقافتی، ترقیاتی اور سیاسی امنگوں کا احترام کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ اقدام لداخ کے عوام کے حقوق، زمین اور شناخت کے تحفظ کے ساتھ ان کی مجموعی فلاح و بہبود کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔