کانگریس کا لوک سبھا اسپیکر کو خط، نظم و ضبط اور شائستگی کو یقینی بنانے کا مطالبہ

کانگریس نے برلا سے اپیل کی کہ نیشی کانت دوبے کے راہل گاندھی پر کئے گئے نامناسب تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ سے حذف کیا جائے اور جب تک وہ فیصلہ نہیں کریں گے پارٹی موجودہ سرمائی اجلاس میں حصہ نہیں لے گی

<div class="paragraphs"><p>یو این آئی</p></div>

یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کانگریس نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر اپیل کی ہے کہ بی جے پی کے ایم پی نیشی کانت دوبے کے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف دیے گئے نامناسب تبصروں کو پارلیمانی ریکارڈ سے حذف کیا جائے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے یہ واضح کیا کہ اسپیکر کے فیصلے کے بعد ہی کانگریس موجودہ سرمائی اجلاس میں قانون سازی کے عمل میں شرکت کرے گی۔

کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے "ایکس" پر گورو گوگوئی کا خط شیئر کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کی موثر کارروائی کے لیے پرعزم ہے اور اسپیکر کو آگے کے اقدامات کے لیے تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آیا مودی حکومت واقعی پارلیمنٹ کی کارروائی جاری رکھنا چاہتی ہے یا نہیں؟


گوگوئی نے اسپیکر کو یاد دلایا کہ 5 اور 6 دسمبر کو لکھے گئے پچھلے خطوط میں کانگریس نے دوبے کے نامناسب اور غیر پارلیمانی تبصروں پر اپنی شدید تشویش ظاہر کی تھی، جن میں راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی پر سنگین الزامات لگائے گئے تھے۔

گوگوئی نے مطالبہ کیا کہ اسپیکر اس معاملے کی جانچ کریں اور غیر مناسب الفاظ کو پارلیمانی ریکارڈ سے ہٹانے کا فیصلہ سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے بعد کانگریس اجلاس کے ایجنڈے میں شامل قانون سازی کے امور پر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

خیال رہے کہ دوبے نے 5 دسمبر کو لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر اپوزیشن رہنماؤں پر الزام لگایا تھا کہ وہ غیر ملکی تنظیموں کے ذریعے ہندوستانی پارلیمنٹ، حکومت اور معیشت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس پر شدید ہنگامہ ہوا اور اجلاس کی کارروائی متاثر ہوئی۔

مزید برآں، کانگریس کے ایم پی ہیبی ایڈن نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے پر بی جے پی کے رہنما سمبت پاترا کے خلاف خصوصی استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔ ایڈن نے کہا کہ پاترا کا تبصرہ نامناسب اور آئینی معیار کی خلاف ورزی کرنے والا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔