چورو میں روک دیا گیا کانگریس کا ٹریکٹرمارچ، کسانوں کے مسائل پر راہل کسواں نے دیا تحریک کا انتباہ

راجستھان میں حال ہی میں ہونے والے انتا اسمبلی ضمنی انتخاب نے کانگریس میں نیا جوش بھردیا ہے اور وہ بی جے پی حکومت پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی کے طور پر مفاد عامہ کے مسائل کو زور و شور سے اٹھا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر: راہل کسواں’ایکس ہینڈل</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 راجستھان میں کسانوں کے مسائل کولے کر اپوزیشن کانگریس پارٹی نے بی جے پی زیر قیادت ریاست کی بھجن لال حکومت کی گھیرا بندی شروع کردی ہے۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے جے پور تک ٹریکٹر ریلی کی کال دی تھی۔ اس کے جواب میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل کسواں اور پارٹی کے کئی دیگر رہنماؤں نیز بڑی تعداد میں کسانوں نے پیرکو چورو میں ٹریکٹر ریلی نکالی۔

کانگریس لیڈروں نے ٹریکٹر مارچ کے ساتھ جے پور کوچ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا لیکن پولیس نے چورو کے رتن پورہ میں ریلی کو روک دیا۔ بعد ازاں راہل کسواں کی قیادت میں ایک نمائندہ وفد نے جے پور میں ریاستی وزیر زراعت سے ملاقات کی۔

واضح رہے کہ راجستھان میں حال ہی میں ہونے والے انتا اسمبلی ضمنی انتخاب نے کانگریس پارٹی میں نیا جوش بھر دیا ہے اور وہ ریاست کی بی جے پی حکومت پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی کے طور پر مفاد عامہ کے مسائل کو زور وشورسے اٹھا رہی ہے۔ اس سلسلے میں راہل کسواں نے کہا کہ اگر کسانوں کے مسائل جلد حل نہیں ہوئے تو وہ دوبارہ تحریک شروع کریں گے۔


کانگریس کی کال پرسینکڑوں ٹریکٹر والے اس مارچ میں چورو کے ایم ایل اے نریندر بوڈانیا، سابق ایم ایل اے کرشنا پونیا اور کئی مقامی لیڈران شامل ہوئے۔ اس موقع پر راہل کسواں نے کہا کہ چورو اور راجستھان بھر میں کسانوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر 500 کروڑ روپئے کے خریف 2021 فصل بیمہ دعوؤں کو مسترد کئے جانے کا ذکر کیا۔ انہوں نے فصل بیمہ نظام میں تضادات کا الزام بھی لگایا۔ اس کے علاوہ ایم پی نے ڈی اے پی اور یوریا جیسی کھادوں کی قلت اور بلیک مارکیٹنگ ، ایم ایس پی ٹوکن کی ت

واضح رہے کہ راجستھان میں حال ہی میں ہونے والے انتا اسمبلی ضمنی انتخاب نے کانگریس پارٹی میں نیا جوش بھر دیا ہے اور وہ ریاست کی بی جے پی حکومت پر دباؤ بنانے کی حکمت عملی کے طور پر مفاد عامہ کے مسائل کو زور وشورسے اٹھا رہی ہے۔ اس سلسلے میں راہل کسواں نے کہا کہ اگر کسانوں کے مسائل جلد حل نہیں ہوئے تو وہ دوبارہ تحریک شروع کریں گے۔