ہریانہ میں ’ووٹ چوری‘ کے خلاف کانگریس نے کرنال سے بڑے پیمانے پر شروع کیا احتجاج، 10 دسمبر کو گروگرام میں ہوگا ختم

کانگریس کے ذریعہ ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ مہم کے تحت شروع کی گئی عوامی تحریک کو پہلے روز لوگوں کی کافی حمایت حاصل رہی۔ کرنال سے شروع ہوئی اس عوامی تحریک کا اختتام 10 دسمبر کو گروگرام میں ہوگا۔

<div class="paragraphs"><p>ہریانہ میں ’ووٹ چوری‘ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کانگریس لیڈران و کارکنان، تصویر سوشل میڈیا بشکریہ&nbsp;@INCHaryana</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ہریانہ میں ’ووٹ چوری‘ کو لے کر کانگریس کے ذریعہ بدھ (12 نومبر) کو کرنال سے شروع کی گئی عوامی تحریک کا اختتام 10 دسمبر کو گروگرام میں ہوگا۔ پہلے روز کانگریس کو اس عوامی تحریک میں لوگوں کی کافی حمایت حاصل رہی۔ کرنال کے بعد 13 نومبر کو انبالہ میں پروگرام مقرر ہے، اور اس کے 2 روز بعد فرید آباد میں ووٹ چوری مہم کے تحت احتجاج کیا جائے گا۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں کانگریس کے ریاستی انچارج بی کے ہری پرساد بھی شامل ہوں گے۔ اس سے قبل کے پروگرام میں ذاتی کاموں میں مشغولیت کے سبب وہ حصہ نہیں لے پائیں گے۔

واضح رہے کہ نئی دہلی میں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں ہریانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر راؤ نریندر سنگھ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ مہم کے تحت ضلعی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔ تمام اضلاع سے صدر جمہوریہ کے نام مقامی ڈپٹی کمشنر کے ذریعے میمورنڈم سونپا جائے گا۔ ریاستی کانگریس کے صدر راؤ نریندر سنگھ، رکن پارلیمنٹ دیپیندر سنگھ ہڈا، ریاستی انچارج پرفل گڈتھے، اور سابق رکن پارلیمنٹ راج ببر اسٹیج پر موجود تھے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے رکن دیپیندر ہڈا بھی اس عوامی تحریک کی قیادت کریں گے۔


راؤ نریندر نے کہا کہ کانگریس کا یہ احتجاج مکمل طور پر پرامن اور جمہوری ہوگا۔ انہوں نے کارکنوں اور حامیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ بڑی تعداد میں کرنال پہنچیں اور عوام کی آواز بلند کریں۔ مظاہرے کے بعد مقامی ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے صدر کے نام میمورنڈم سونپا جائے گا۔ ہر ضلع سے احتجاجی رپورٹیں ریاستی ہیڈکوارٹر کو بھیجی جائیں گی، جنہیں مرتب کرکے اے آئی سی سی کو سونپا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہر ضلع میں ایک کمیٹی بنائی ہے جس کی سربراہی ایک رکن پارلیمنٹ، سابق رکن پارلیمنٹ، سابق وزیر، یا سابق سی پی ایس کریں گے۔

’ووٹ چوری‘ کے خلاف احتجاجی پروگرام کچھ اس طرح ہے:

12 نومبر کرنال، 13 نومبر انبالہ، 15 نومبر فرید آباد، 17 نومبر چرکھی دادری، 18 نومبر ہسار، لول، 19 نومبر کیتھل، 20 نومبر سرسا، 21 نومبر ریواڑی، 22 نومبر پنچکولہ، 24 نومبر جیند، 26 نومبر مہیندر گڑھ، 27 نومبر سونی پت، 28 نومبر یمونا نگر، 29 نومبر روہتک، 30 نومبر نوح، 3 دسمبر بھیوانی، 4 دسمبر فتح آباد، 6 دسمبر جھجر، پانی پت، 7 دسمبر کروکشیتر اور 10 دسمبر گروگرام۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔