لکھیم پور تشدد کے خلاف کانگریس کا پورے ملک میں خاموش احتجاج، پرینکا گاندھی نے لکھنؤ میں کیا مظاہرہ

پرینکا گاندھی نے لکھیم پور کھیری واقعہ کے لئے مبینہ طور پر قصور وار اجے مشرا کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کانگریس ناانصافی کے خلاف لڑائی لڑتی رہے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے لکھیم پور کھیری تشدد واقعہ کے خلاف احتجاج میں اور اس واقعہ کے لئے مبینہ طورپر ذمہ دار مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا کو برخاست کرنے کے مطالبہ پر آج پورے ملک میں ’خاموش‘ رہ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ کانگریس کی اترپردیش انچارج اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کے سامنے بیٹھ کر ’مون ورت‘ رکھا۔ پرینکا گاندھی نے لکھیم پور کھیری واقعہ کے لئے مبینہ طور پر قصور وار اجے مشرا کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کانگریس ناانصافی کے خلاف لڑائی لڑتی رہے گی۔ اس دوران وہاں بڑی تعداد میں پارٹی کارکنان موجود رہے۔

جموں میں کانگریسی کارکنوں نے راجیو بھون کے سامنے ’خاموش احتجاج‘ کا اہتمام کیا اور مشرا کو فوری طور پر عہدہ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ اس پروگرام میں کانگریس کی ریاستی انچارج رجنی پاٹل کے ساتھ ہی کانگریس کے کئی اہم لیڈروں نے حصہ لیا۔ پارٹی کارکنوں نے مغربی بنگال میں لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری کی قیادت میں مون ورت میں حصہ لیا۔


مہاراشٹر میں کانگریسی کارکنوں نے ریاستی صدر نانا پٹولے کی قیادت میں مون ورت رکھا جس میں کانگریس قانو ن ساز پارٹی کے لیڈر بالا صاحب تھوراٹ، ممبئی کانگریس کے ایگزیکٹیو صدر بھائی جگتاپ، چرن سنگھ سپرہ، سابق وزیر اعلی اشوک چوان کے ساتھ ساتھ کئی دیگر اہم لیڈروں نے حصہ لیا۔

تریپورہ میں ریاستی صدر براجیت سنہا اور دیگر سینئر لیڈروں نے مون ورت میں حصہ لیا۔ دہلی میں ریاستی صدر چودھری انل کمار کی قیادت میں مون ورت رکھ کر گاندھیائی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے احتجاج کیا گیا۔ ریاستی صدر ریونت ریڈی کی قیادت میں بڑی تعداد میں کارکنوں نے مون ورت رکھا۔ ہماچل پردیش کے شملہ میں ریاستی صدر کلدیپ سنگھ راٹھوڑ کی قیادت میں مون ورت رکھ کر اجے مشرا کو مرکزی کابینہ سے ہٹانے کی مانگ کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔